You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَبِي الْوَازِعِ الرَّاسِبِيِّ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ أَنَّ أَبَا بَرْزَةَ قَالَ قُلْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَا أَدْرِي لَعَسَى أَنْ تَمْضِيَ وَأَبْقَى بَعْدَكَ فَزَوِّدْنِي شَيْئًا يَنْفَعُنِي اللَّهُ بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْعَلْ كَذَا افْعَلْ كَذَا أَبُو بَكْرٍ نَسِيَهُ وَأَمِرَّ الْأَذَى عَنْ الطَّرِيقِ
Abu Barza reported that he said to Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ): Allah's Messenger, I do not know whether I would survive after you, so confer upon me something by which Allah should benefit me. Thereupon Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: Do this and that and remove the troublesome things from the paths.
ابوبکر بن شعیب بن حبحاب نے ابووازع راسبی سے، انہوں نے حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: اللہ کے رسول! میں نہیں جانتا، ہو سکتا ہے کہ آپ (دنیا سے) تشریف لے جائیں اور میں آپ کے بعد زندہ رہ جاؤں، اس لیے آپ مجھے (آخرت کے سفر کے لیے) کوئی زاد راہ عطا کر دیجئے جس سے اللہ تعالیٰ مجھے نفع عطا فرمائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس طرح کرو، اس طرح کرو ۔۔ ابوبکر بن شعیب ان باتوں کو بھول گئے ۔۔ اور (فرمایا: ) راستے سے تکلیف دہ چیزوں کو دُور کر دیا کرو۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3681 ´راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانے کا بیان۔` ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جس سے میں فائدہ اٹھاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں کے راستہ سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دیا کرو“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3681] اردو حاشہ: فوائد ومسائل: (1) دنیا کے کسی جائز کام میں فائدہ پہنچانے والے مسلمان کو آخرت میں فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ 02) اللہ کی رضا کے لیے رفاہ عامہ کا کوئی کام کرنا عظیم نیکی ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3681