You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ إِنَّ خَلِيلِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَانِي إِذَا طَبَخْتَ مَرَقًا فَأَكْثِرْ مَاءَهُ ثُمَّ انْظُرْ أَهْلَ بَيْتٍ مِنْ جِيرَانِكَ فَأَصِبْهُمْ مِنْهَا بِمَعْرُوفٍ
Abu Dharr reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) commanded me thus: Whenever you prepare a broth, add water to it, and have in your mind the members of the household of your neighbours and then give them out of this with courtesy.
شعبہ نے ابو عمران جونی سے، انہوں نے عبداللہ بن صامت سے اور انہوں نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وصیت کی: جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ رکھو، پھر اپنے ہمسایوں میں سے کسی (ضرورت مند) گھرانے کو دیکھو اور اس میں سے کچھ اچھے طریقے سے ان کو بھجوا دو۔
الشيخ عبدالسلام بن محمد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1262 ہمسایوں کا خیال رکھنے کا ایک طریقہ «وعنه رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: إذا طبخت مرقة فاكثر ماءها وتعاهد جيرانك . اخرجهما مسلم.» سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروى ہے كہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا ”جب تم شوربا پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈال لیا کرو اور اپنے ہمسایہ کا بھی خیال رکھا کرو۔“ ان دونوں احادیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب الجامع/باب الأدب: 1262] تخریج: [مسلم البر والصلة 6688] فوائد: ➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جبریل علیہ السلام مجھے ہمیشہ ہمسائے کے متعلق وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ میں نے گمان کیا کہ اسے وارث بنا دیں گے۔“ [متفق عليه] ➋ اس حدیث میں اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ اپنی لذت کا ہی خیال نہ رکھو بلکہ اپنے ہمسائے کا بھی خیال رکھو اگر گوشت یا سبزی کم ہے اور تم اپنے ہمسائے کو اس میں سے نہیں دے سکتے تو شوربا زیادہ کر لو تاکہ ہمسائے کو بھی دے سکو۔ یہ مروت کے خلاف ہے کہ تم بھنا ہوا گوشت کھاؤ اور ہمسایہ سالن کے بغیر کھائے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «ليس المومن بالذي يشبع وجاره جائع الي جنبه» [البيهمي فى شعب الايمان وحسنه الالباني فى حاشية المشكوة 4991] ”مومن وہ نہیں ہوتا جو پیٹ بھر کر کھائے اور اس کے پہلو میں اس کا ہمسایہ بھوکا ہو۔“ ➌ ہمسائے کو تحفہ دیتے وقت یہ خیال نہیں کرنا چاہیے کہ میں پتلا شوربا یا معمولی چیز بطور تحفہ کیوں دوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی ہمسائی اپنی پڑوسن کے لئے کسی چیز کو حقیر نہ جانے خواہ وہ بکری کی کھری کیوں نہ ہو۔“ [صحیح بخاری، هبة /1] شرح بلوغ المرام من ادلۃ الاحکام کتاب الجامع، حدیث\صفحہ نمبر: 93