You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، - قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ - حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كَانَ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا أَمَرَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَأْتَزِرُ بِإِزَارٍ ثُمَّ يُبَاشِرُهَا»
A'isha reported: When anyone amongst us (amongst the wives of the Holy Prophet) menstruated, the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) asked her to tie a waist-wrapper over her (body) and then embraced her.
ابراہیم نے اسو د سے انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ، کہا: ہم ( ازواد نبی ﷺ) میں سے کسی ایک کے خصوصی ایام ہوتے ہیں تو رسول اللہ ﷺ چادر باندھنے کا حکم دیتے ، وہ چادر باندھ لیتی تو پھر آپ اس کےساتھ لیٹ جاتے ۔
حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 680 ´ حیض کے دوران میں کپڑوں میں ملبوس بیوی کے ساتھ لیٹنا ` «. . .، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " كَانَ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا، أَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ تَأْتَزِرَ فِي فَوْرِ حَيْضَتِهَا، ثُمَّ يُبَاشِرُهَا، قَالَتْ: وَأَيُّكُمْ يَمْلِكُ إِرْبَهُ، كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَمْلِكُ إِرْبَهُ . . .» ”. . . ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم میں سے جب کسی عورت کو حیض آتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حکم کرتے تہبند باندھنے کا، جب حیض کا خون جوش پر ہوتا پھر اس سے مباشرت کرتے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: تم میں سے کون اپنی خواہش اور ضرورت پر اس قدر اختیار رکھتا ہے جیسا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکھتے تھے . . .“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/باب مُبَاشَرَةِ الْحَائِضِ فَوْقَ الإِزَارِ: 680] تخريج الحديث: [168۔ البخاري فى: 6 كتاب الحيض: 5 باب مباشرة الحائض 300، مسلم 293، ابوداود 268، ترمذي 132] «لغوي توضيح:» «الْحَیْض» بہنا، ماہواری کا خوان جاری ہونا۔ مراد وہ خون ہے جو عورت کے رحم سے بلوغت کے بعد مخصوص ایام میں خارج ہوتا ہے۔ «يُبَاشِرُ» جسم کے ساتھ جسم ملاتے (جماع کے علاوہ)۔ «فَوْر» ابتدا۔ «يَمْلِكُ» مالک ہے، قابو رکھ سکتا ہے۔ «اِرْبَهُ» اپنی خواہش و شہوت پر۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا مقصد یہ تھا صرف اس آدمی کے لیے اپنی حائضہ بیوی سے مباشرت (جسم کے ساتھ جسم ملانا وغیرہ) جائز ہے جو اپنی شہوت پر قابو رکھ سکتا ہو اور حرام میں مبتلا ہونے (یعنی ایام ماہواری میں جماع و ہم بستری کرنے) سے بچ سکتا ہو۔ جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 168