You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَخْرَمَةَ، ح، وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عبَّاسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضْطَجِعُ مَعِي وَأَنَا حَائِضٌ، وَبَيْنِي وَبَيْنَهُ ثَوْبٌ»
Kuraibthe freed slave of Ibn Abbas, reported: I heard it from Maimuna, the wife of the Messenger of Allah (way peace be upon him): The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) used to lie with me when I menstruated, and there was a cloth between me and him.
حضرت ابن عباسرضی اللہ عنہ کے آزاد کر دہ غلام ابو کریب نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کی زوجہ حضرت میمونہ ؓ سے سنا،کہا: جب میرے مخصوص ایام ہوتے تو رسول اللہ ﷺ میرے ساتھ لیٹ جاتے ( اس وقت ) میرے اور آپ کے درمیان کپڑا حائل ہوتا تھا۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 267 ´حائضہ عورت سے جماع کے سوا آدمی سب کچھ کر سکتا ہے۔` ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے حیض کی حالت میں مباشرت (اختلاط و مساس) کرتے تھے جب ان کے اوپر نصف رانوں تک یا دونوں گھٹنوں تک تہبند ہوتا جس سے وہ آڑ کئے ہوتیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 267] 267۔ اردو حاشیہ: زوجین کے یہ مسائل کسی عام عالم کے لیے اس انداز میں بیان کرنا بہت مشکل ہے، مگر چونکہ یہ دین طہارت اور اللہ کی حدود کے مسائل ہیں، اسی لیے ازواج مطہرات نے بھی بیان فرمائے ہیں ورنہ ان کی حیا و شرم بے مثل و بے مثال تھی (رضی اللہ عنہن) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کثرت ازدواج کی حکمت بھی یہی تھی کہ زوجین کے مابین کے مسائل شرعی لحاظ سے امت کے سامنے آ جائیں۔ مسئلہ: ایام حیض میں بوس و کنار یقیناًً جائز ہے، مگر دیکھنا یہ ہے کہ ایسے جوڑے کو اپنے اوپر کس حد تک ضبط ہے اگر اندیشہ ہو کہ ضبط قائم نہ رہے گا تو ازحد احتیاط کرنی چاہیے کہ کہیں حرام میں واقع نہ ہو جائیں۔ نيز ديكهيے حديث: [258] سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 267