You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
قَالَ يَعْقُوبُ وَقَالَ الْقَعْقَاعُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ ذَكْوَانَ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَقِيتُ مِنْ عَقْرَبٍ لَدَغَتْنِي الْبَارِحَةَ قَالَ أَمَا لَوْ قُلْتَ حِينَ أَمْسَيْتَ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ تَضُرَّكَ
Abu Huraira reported that a person came to Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and said: Allah's Messenger, I was stung by a scorpion during the night. Thereupon he said: Had you recited these words in the evening: I seek refuge in the Perfect Word of Allah from the evil of what He created, it would not have done any harm to you.
یعقوب نے کہا: قعقاع بن حکیم نے ذوان سے، انہوں نے ابوصالح سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! مجھے اس بچھو سے کتنی شدید تکلیف پہنچی جس نے کل رات مجھے کاٹ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم نے جب رات کی تھی، یہ (کلمات) کہہ دیتے: میں ہر اس چیز کے شر سے جسے اللہ نے پیدا کیا، اس کے کامل ترین کلمات کی پناہ میں آتا ہوں تو وہ (بچھو) تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچاتا۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديثموطا امام مالك رواية ابن القاسم 456 ´ «اعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق» کی اہمیت` «. . . 444- وبه: أن رجلا من أسلم قال: ما نمت هذه الليلة، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من أى شيء؟“ فقال: لدغتني عقرب، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”أما إنك لو قلت حين أمسيت: أعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق، لم تضرك إن شاء الله.“ . . .» ”. . . اسلم (قبیلے) کے ایک آدمی سے روایت ہے کہ ایک رات میں سو نہ سکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کس وجہ سے؟“ اس نے کہا: مجھے بچھونے کاٹا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم شام کے وقت «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» ”میں اللہ کے پورے کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس کے شر سے جو اس نے پیدا کیا۔“ پڑھتے تو ان شاءاللہ تجھے کوئی نقصان نہ ہوتا۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 456] تخریج الحدیث: [وأخرجه أحمد 375/2، والبخاري فى خلق افعال العباد 58، والنسائي السنن الكبريٰ: 10425، عمل اليوم والليلة: 589، من حديث مالك به ورواه مسلم 2709/55، من حديث ابي صالح به نحو المعنيٰ] تفقه: ➊ صبح و شام کے اذکار میں «أعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق» کی بہت اہمیت ہے کیونکہ یہ پڑھنے سے اللہ تعالی فتنوں اور مصیبتوں اور خاص طور پر ڈنگ مارنے والی اشیاء کے شر سے محفوظ رکھتا ہے۔ ان شاءاللہ ➋ اپنے آپ کو کثرت سے مسنون اذکار میں مصروف رکھنا چاہئے۔ ➌ صرف اللہ ہی مشکل کشا ہے۔ ➍ قرآن و حدیث پرعمل کرنے میں دونوں جہانوں کی کامیابی ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 444