You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقْرَأُ أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي قَالَ وَهَلْ لَكَ يَا ابْنَ آدَمَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ
Mutarrif reported on the authority of his father: I came to Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as he was reciting: Abundance diverts you (cii. 1). He said: The son of Adam claims: My wealth, my wealth. And he (the Holy Prophet) said: O son of Adam. is there anything as your belonging except that which you consumed, which you utilised, or which you wore and then it was worn out or you gave as charity and sent it forward?
ہمام(بن یحییٰ بن دینار) نے ہمیں حدیث بیان کی،کہا: ہمیں قتادہ نے مطرف سے،انھوں نے اپنے والد(حضرت عبداللہ بن شخیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ )سے روایت کی،کہا:میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ(سورت) أَلْہَاکُمُ التَّکَاثُرُتلاوت فرمارہے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ابن آدم کہتا ہے میرا مال ،میرا مال۔فرمایاآدم علیہ السلام کے بیٹے!تیرے مال میں سے تیرے لیے صرف وہی ہے جو تم نے کھا کرفنا کردیا،یا پہن کر پُرانا کردیا،یا صدقہ کرکے آگے بھیج دیا۔
صحيح مسلم مختصر مع شرح نووي: تحت الحديث صحيح مسلم 7420 ´آدمی کا مال` «. . . قَالَ: يَقُولُ ابْنُ آدَمَ: مَالِي مَالِي، قَالَ: وَهَلْ لَكَ يَابْنَ آدَمَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا أَكَلْتَ، فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ، فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ، فَأَمْضَيْتَ . . .» ”. . . آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی کہتا ہے مال میرا، مال میرا اور اے آدمی! تیرا مال کیا ہے؟ تیرا مال وہی ہے جو تو نے کھایا اور فنا کیا یا پہنا اور پرانا کیا یا صدقہ دیا اور چھٹی کی . . .“ [صحيح مسلم/كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ: 7420] تشریح: اور جو رکھ چھوڑا وہ تیرا مال نہیں ہے بلکہ تیرے وارثوں کا ہے یا اگر وارث نہیں تو الفتوں کا ہے۔ افسوس ہے کہ انسان مال کمائے اتنی محنت کرے مشقت اٹھائے اور مزے دوسرے اڑائیں لازم ہے کہ آپ خوب کھائے، پیئے، پہنے اور اللہ کی راہ میں دے دوستوں اور عزیزوں کو کھلائے اس پر بھی جو کچھ بچ رہے وہ اگر وارث لے لیں تو خیر۔ مختصر شرح نووی، حدیث\صفحہ نمبر: 7420