You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: بَلَغَ عَائِشَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرٍو يَأْمُرُ النِّسَاءَ إِذَا اغْتَسَلْنَ أَنْ يَنْقُضْنَ رُءُوسَهُنَّ. فَقَالَتْ: يَا عَجَبًا لِابْنِ عَمْرٍو هَذَا يَأْمُرُ النِّسَاءَ إِذَا اغْتَسَلْنَ أَنْ يَنْقُضْنَ رُءُوسَهُنَّ. أَفَلَا يَأْمُرُهُنَّ أَنْ يَحْلِقْنَ رُءُوسَهُنَّ، «لَقَدْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ. وَلَا أَزِيدُ عَلَى أَنْ أُفْرِغَ عَلَى رَأْسِي ثَلَاثَ إِفْرَاغَاتٍ»
Ubaid b. Umair reported: It was conveyed to 'A'isha that 'Abdullah b. 'Amr ordered the women to undo the (plaits) of hair on their heads. She said: How strange it is for Ibn 'Amr that he orders the women to undo the plaits of their head while taking a bath; why does he not order them to shave their beads? I and the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) took bath from one vessel. I did no more than this that I poured three handfuls of water over my head.
عبید اللہ بن عمیر سے روایت ہے ، انہوں نے کہا: حضرت عائشہؓ کو یہ خبر پہنچی کہ عبداللہ بن عمروؓ عورتوں کو حکم دیتے ہیں کہ وہ غسل کرتے وقت سر کے بال کھولا کرین ۔ تو انہوں نے کہا: اس ابن عمرو پر تعجب ہے ، عورتوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ جب غسل کریں تو سر کے بال کھولیں ،وہ انہیں یہ حکم کیوں نہیں دیتا کہ وہ اپنے سر کے بال مونڈ لیں ، میں اور رسول اللہ ﷺ ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے اور میں اس سے زائد کچھ نہیں کرتی تھی کہ اپنے سر پر تین بار پانی ڈال لیتی۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 44 ´غسل جنابت کے پانی کی مقدار` «. . . عن عائشة زوج النبى صلى الله عليه وسلم: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يغتسل من إناء هو الفرق من الجنابة . . .» ”. . . نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل جنابت ایک برتن سے کرتے تھے جسے «فَرَقُ» کہتے ہیں . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 44] تخریج: [وأخرجه مسلم 319، من حديث مالك به ورواه البخاري 250، من حديث ابن شهاب الزهري به] تفقه: ➊ غسل جنابت میں ساڑھے سات کلو پانی کافی ہے اور ایک صاع (ڈھائی کلو) سے غسل بھی جائز ہے۔ ➋ اس حدیث کی دوسری سندوں سے ثابت ہوتا ہے کہ (رات کے اندھیرے میں) شوہر اور بیوی کا (غسل خانے میں) اکٹھے نہانا جائز ہے۔ ➌ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ جب غسل جنابت کرتے تو پہلے دائیں ہاتھ پر پانی بہا کر اسے دھوتے پھر اپنی شرمگاہ دھوتے پھر کلی کرتے اور ناک میں پانی ڈالتے پھر اپنا چہرہ دھوتے اور آنکھوں میں پانی ڈالتے، پھر دایاں ہاتھ دھوتے پھر بایاں ہاتھ دھوتے پھر سر دھوتے پھر غسل کرتے اور اپنے اوپر پانی بہاتے تھے۔ [موطأ امام مالك، رواية يحييٰ 1 / 45 ح98 وسنده صحيح] ➍ غسل سے پہلے استنجاء اور نماز والا وضو مسنون ہے۔ ديكهئے: [صحيح بخاري: 266، 248، 249] ➎ غسل سے فارغ ہونے کے بعد پاؤں دھونا مسنون ہے۔ ديكهئے: [صحيح بخاري: 265] ➏ غسل سے فارغ ہونے کے بعد جسم خشک کرنے کے لئے کپڑا استعمال نہ کرنا مسنون ہے۔ ديكهئے: [صحيح بخاري: 266] تاہم سردی وغیرہ کی وجہ سے اگر جسم خشک کرنے کے لئے تولیہ وغیرہ استعمال کر لیا جائے تو آثار صحابہ اور فہم سلف صالحین کی رُو سے جائز۔ ديكهئے: [الاوسط لابن المنذر 419/1، 416 و مسائل ابي داؤد ص 12] ➐ غسل جنابت کے وضو میں اگر سر کا مسح نہ کیا جائے تو بھی جائز ہے۔ ديكهئے: [سنن النسائي: 422 وسنده صحيح غريب] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 34