You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ جَمِيعًا عَنْ الثَّقَفِيِّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فُقِدَتْ أُمَّةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا يُدْرَى مَا فَعَلَتْ وَلَا أُرَاهَا إِلَّا الْفَأْرَ أَلَا تَرَوْنَهَا إِذَا وُضِعَ لَهَا أَلْبَانُ الْإِبِلِ لَمْ تَشْرَبْهُ وَإِذَا وُضِعَ لَهَا أَلْبَانُ الشَّاءِ شَرِبَتْهُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَحَدَّثْتُ هَذَا الْحَدِيثَ كَعْبًا فَقَالَ آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ ذَلِكَ مِرَارًا قُلْتُ أَأَقْرَأُ التَّوْرَاةَ و قَالَ إِسْحَقُ فِي رِوَايَتِهِ لَا نَدْرِي مَا فَعَلَتْ
Abu Huraira reported that Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: A group of Bani Isra'il was lost. I do not know what happened to it, but I think (that it 'underwent a process of metamorphosis) and assumed the shape of rats. Don't you see when the milk of the camel is placed before them, these do not drink and when the milk of goat is placed before them, these do drink. Abu Huraira said: I narrated this very hadith to Ka'b and he said: Did you hear this from Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم )? I (Abu Huraira) said: Yes. He said this again and again, and I said: Have I read Torah? This hadith has been transmitted on the authority of Ishaq with a slight variation of wording.
اسحاق بن ابراہیم ،محمد بن مثنیٰ عنزی اور محمد بن عبداللہ رزی نے ہمیں ثقفی سے حدیث بیان کی،الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں۔کہا:ہمیں عبدالوہاب نے حدیث بیان کی،کہا:ہمیں خالد نے محمد بن سیرین سے حدیث بیان کی،انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بنی اسرائیل کی ایک امت گم ہوگئی تھی،معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہے اور مجھے اس کے سوا اور کوئی بات نظر نہیں آئی کہ وہ لوگ(یہی) چوہے ہیں۔(انھوں نے مسخ ہوکریہ شکل اختیار کرلی ہے)تم دیکھتے نہیں کہ جب ان کے سامنے اونٹنی کا دودھ رکھا جائے تو(بنی اسرائیل کی طرح) وہ اس کو نہیں پیتے۔اگر ان کے لئے بکری کا دودھ رکھا جائے تو وہ اسے پی لیتے ہیں۔حضرت ابو ہریرۃ نے کہا:میں نے یہ حدیث کعب(احبار) کو سنائی تو انھوں نے کہا:کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سناتھا؟میں نے کہا:انھوں نے باربار یہی کہا تو میں نے کہا:(نہیں تو) کیا میں تورات پڑھتا ہوں(کہ وہاں سے بیان کروں گا؟)اسحاق نے اپنی روایت میں کہا:ہم نہیں جانتے ان کا کیابنا؟
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 3305 ´بنی اسرائیل کے کچھ گمشدہ لوگ` «. . . عن النبى صلى الله عليه وسلم، قال:" فقدت امة من بني إسرائيل لا يدرى ما فعلت وإني لا اراها إلا الفار إذا وضع لها البان الإبل لم تشرب، وإذا وضع لها البان الشاء شربت . . .» ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”بنی اسرائیل میں کچھ لوگ غائب ہو گئے۔ (ان کی صورتیں مسخ ہو گئیں) میرا تو یہ خیال ہے کہ انہیں چوہے کی صورت میں مسخ کر دیا گیا۔ کیونکہ چوہوں کے سامنے جب اونٹ کا دودھ رکھا جاتا ہے تو وہ اسے نہیں پیتے (کیونکہ بنی اسرائیل کے دین میں اونٹ کا گوشت حرام تھا) اور اگر بکری کا دودھ رکھا جائے تو پی جاتے ہیں۔“ [صحيح البخاري/كِتَاب بَدْءِ الْخَلْقِ: 3305] تخریج الحدیث: یہ روایت صحیح بخاری [3305] کے علاوہ درج ذیل کتابوں میں موجود ہے: صحیح مسلم [2997 وترقيم دارالسلام: 7496، 7497] صحيح ابن حبان [الاحسان 8؍52 ح6225 دوسرا نسخه: 6258] الرقاق لابي عوانه [اتحاف المهرة 15؍555 ح19872] مسند ابي يعليٰ [10؍420 ح6031] شرح السنة للبغوي [12؍200 ح3271 وقال: ”هذا حديث متفق على صحته“ مشكل الآثار للطحاوي 8؍339 ح6008] اسے امام بخاری رحمہ اللہ سے پہلے امام أحمد بن حنبل رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے: [المسند 2؍234، 279، 289، 411، 497، 507] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث مشہور تابعی محمد بن سیرین نے بیان کی ہے۔ اس کی دوسری سند «عن أبي سلمة عن أبي هريرة» کے لئے دیکھئے مشکل الآثار [طبعه جديده، تحفةالاخيار: 6009] ↰ معلوم ہوا کہ یہ روایت اصول حدیث کی رو سے بالکل صحیح ہے۔ اسے محدثین کرام نے بغیر کسی اختلاف کے صحیح قرار دیا ہے۔ یہ حدیث دوسری صحیح حدیث کی وجہ سے منسوخ ہے۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إن الله عزوجل لم يهلك قومًا أو يعذب قومًا فيجعل لهم نسلًا» ”بے شک اللہ تعالیٰ جب کسی قوم کو ہلاک کرتا ہے تو پھر ان کی نسل باقی نہیں رکھتا۔“ [صحيح مسلم: 2663 وترقيم دارالسلام: 6772]، نیز دیکھئے فتح الباری [7؍160] ومشکل الآثار [8؍339، 341، 6؍381] منسوخ روایت کو پیش کر کے صحیح احادیث کا مذاق اڑانا ان لوگوں کا ہی (منکرین حدیث کا) کام ہے جو قرآن کو ”بلا رسول“ سمجھنے کا دعویٰ رکھتے ہیں۔! ماہنامہ الحدیث حضرو ، شمارہ 24، حدیث\صفحہ نمبر: 21