You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، وَقَالَ يَحْيَى: أَيْضًا أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ، - فِي حَدِيثِ حَمَّادٍ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ وَفِي حَدِيثِ هُشَيْمٍ، - أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَخَلَ الْكَنِيفَ قَالَ: «اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ»
Anas reported: When the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) entered the privy, and in the hadith transmitted by Hushaim (the words are): When the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) entered the lavatory, be used to say: O Allah, I seek refuge in Thee from wicked and noxious things.
یحییٰ بن یحییٰ نے حماد بن زید اور ہشیم سے، ان دونوں نے عبد العزیز بن صہیب سے، انہوں نے حضرت انسرضی اللہ عنہ سے روایت کی (حماد کی حدیث میں ہے: رسول اللہﷺ جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے اور ہشیم کے الفاظ ہیں: جب کسی اوٹ والی جگہ میں داخل ہوتے) تو فرماتے: ’’اے اللہ! میں نر اور مادہ دونوں قسم کی خبیث مخلوق سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔‘‘
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 5 ´پاخانہ میں جاتے وقت آدمی کیا کہے؟` «. . . قَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ . . .» ”. . . اس میں «اللهم إني أعوذ بك» ہے، یعنی ”اے اللہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں“ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 5] فوائد و مسائل ➊ محدثین کرام رضی اللہ عنہم کی حفاظت حدیث کے سلسلے میں کاوشوں کی داد دی جانی چاہئیے، دیکھیے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک الفاظ نقل کرنے میں کس قدر امانت اور دیانت کا ثبوت دیتے ہیں۔ ایک استاد نے «اللهم اني اعوذبك» بیان کیا ہے تو دوسرے نے جو سنا اور یاد رکھا وہی پیش کر دیا ہے، یعنی «اللهم اني» کی بجائے صرف «اعوذ بالله» اور محدث نے دونوں کے الفاظ الگ الگ بعینہ ویسے ہی یاد رکھے اور بیان کیے۔ ➋ اس حدیث میں تعلیم ہے کہ بیت الخلاء خواہ گھر میں ہو یا جنگل میں ہر موقع پر یہ کلمات پڑھنے چاہئیں۔ ➌ خیال رہے کہ یہ الفاظ بیت الخلاء سے باہر ہی پڑھے جائیں کیونکہ بیت الخلاء، اللہ کے ذکر کا مقام نہیں ہے۔ اگر جنگل میں ہو تو کپڑا اتارنے سے قبل یہ الفاظ کہے جائیں۔ ➍ محدثین بیان کرتے ہیں کہ دعا کے الفاظ میں «الخبث» کو اگر «با» کے ضمہ کے ساتھ پڑھا جائے تو یہ «خبث» مذکر کی جمع ہے۔ اور «خبائث، خبيثة» مونث کی۔ مراد ہے کہ جنوں میں مذکر و مونث افراد۔ اور اگر «خبث» کی «با» کو ساکن پڑھا جائے تو معنی ہو گا: ” اے اللہ! میں تمام مکروہات، محرمات، برائیوں اور گندگیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5