You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ مَالِكُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ أَبُو غَسَّانَ: حَدَّثَنَا مُعَاذٌ، وَقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، صَاحِبِ الدَّسْتُوَائِيِّ، وَحَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ، عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ، أَنَّ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ هَذَا الْأَذَانَ: «اللهُ أَكْبَرُ اللهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ»، ثُمَّ يَعُودُ فَيَقُولُ: «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ مَرَّتَيْنِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ مَرَّتَيْنِ» زَادَ إِسْحَاقُ: «اللهُ أَكْبَرُ اللهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ»
Abu Mahdhura said that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) taught him Adhan like this: Allah is the Greatest, Allah is the Greatest; I testify that there is no god but Allah, I testify that there is no god but Allah; I testify that Muhammad Is the Messenger of Allah, I testify that Muhammad is the Messenger of Allah, and it should be again repeated: I testify that there is no god but Allah, I testify that there is no god but Allah; I testify that Muhammad Is the Messenger of Allah, I testify that Muhammad is the Messenger of Allah. Come to the prayer (twice). Come to success (twice). Ishaq added: Allah is the Greatest, Allah is the Greatest; there Is no god but Allah.
۔ ابو غسان مسمعی اور اسحاق بن ابراہیم نے مجھے حدیث بیان کی، (کہا:) ابو غسان نے کہا: ہمیں معاذ نے حدیث سنائی اور اسحاق نے کہا: ہمیں دستوائی (کپڑے) والے ہشام کے بیٹے معاذ نے خبر دی، انہوں (معاذ) نے کہا: مجھے میرے والد نے عامر احول سے حدیث سنائی، انہوں نے حضرت ابو محذورہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ اللہ کے نبیﷺ نے انہیں یہ اذان سکھائی:اللہ أکبر اللہ أکبر ،أشہد أن لا إلہ إلا اللہ ، أشہد أن لا إلہ إلا اللہ، أشہد أن محمدا رسول اللہ، أشہد أن محمدا رسول اللہ، پھر دو بار کہے: أشہد أن لا إلہ إلا اللہ ، پھر دو بار، أشہد أن محمدا رسول اللہ، دو بار حی علی الصلوٰۃ دو بار حی علی الفلاح دوبار۔ اسحاق نے یہ اضافہ کیا: اللہ أکبر اللہ أکبر، لا إلہ إلا اللہ
حافظ ابويحييٰ نورپوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن نسائي 633 ´اذان پر اجرت کا جواز` «. . . ثُمَّ دَعَانِي حِينَ قَضَيْتُ التَّأْذِينَ، فَأَعْطَانِي صُرَّةً فِيهَا شَيْءٌ مِنْ فِضَّةٍ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مُرْنِي بِالتَّأْذِينِ بِمَكَّةَ . . .» ”. . . پھر جس وقت میں نے اذان پوری کر لی تو آپ نے مجھے بلایا، اور ایک تھیلی دی جس میں کچھ چاندی تھی، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے مکہ میں اذان دینے پر مامور فرما دیجئیے . . .“ [سنن نسائي/كتاب الأذان: 633] فقہ الحدیث: اس حدیث کو امام ابن خزیمہ [379] اور امام ابن حبان [1680] رحمہما اللہ نے ”صحیح“ قرار دیا ہے۔ اس حدیث میں اذان کہنے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے چاندی دینے کا ذکر ہے۔ امام، ابوبکر، احمد بن حسین، بیہقی رحمہ اللہ [384۔ 458ھ] نے اس حدیث کو مؤذن کی اجرت کے جواز کی دلیل بنایا ہے۔ [السنن الكبريٰ:631/1، دارالكتب العلمية، بيروت، 2003ء] شاید کوئی اس استدلال سے اختلاف کرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عنایت کی گئی چاندی کو تالیف قلب قرار دے، لیکن صریح دلائل کی روشنی میں اذان کی اجرت کے جائز ہونے میں کوئی شبہ نہیں رہتا۔ یار رہے کہ بغیر اجرت موذن مقرر کرنے والی جس حدیث سے بعض لوگوں نے دینی امور پر اجرت کے ناجائز و حرام ہونے کا استدلال کیا ہے، اسلاف امت و فقہائے اسلام نے اسے بھی کراہت پر محمول کیا ہے، حرمت پر نہیں، کیوں کہ اس میں حرمت والا کوئی اشارہ بھی نہیں۔ وہ حدیث اور اس کے حوالے سے اسلاف امت کا فہم ملاحظہ فرمائیں: [سنن ابی داود:531] ماہنامہ السنہ جہلم، شمارہ 79، حدیث\صفحہ نمبر: 32