You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ وَحُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ كَانُوا يُصَلُّونَ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ، فَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ}[البقرة:144]، فَمَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَلَمَةَ، فَنَادَاهُمْ وَهُمْ رُكُوعٌ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ: أَلَا إِنَّ الْقِبْلَةَ قَدْ حُوِّلَتْ إِلَى الْكَعْبَةِ، -مَرَّتَيْنِ-، فَمَالُوا كَمَا هُمْ رُكُوعٌ إِلَى الْكَعْبَةِ.
Anas said: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and his Companions used to pray in the direction of Jerusalem. When the following verse was revealed: “ So turn thy face towards the inviolable mosque”; and Ye (O Muslims), wheresoever ye may be, turn your face towards it” (ii. 144), a man passed by the people of Banu Salamah. He called them while they were bowing in the morning prayer facing Jerusalem: Lo, the qiblah (direction of prayer) has been changed towards the Kaabah. He called them twice. So they turned their faces towards the Kaabah while they were bowing.
سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھا کرتے تھے ۔ تو جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی «فول وجهك شطر المسجد الحرام وحيث كنتم فولوا وجوهكم شطره» ” چنانچہ آپ اپنا رخ مسجد الحرام کی جانب کر لیجئے اور تم جہاں بھی ہو اپنے چہرے اس کی طرف کر لو ۔ “ تو ایک شخص بنو سلمہ کے افراد کے پاس سے گزرا جب کہ وہ فجر کی نماز میں رکوع میں تھے اور بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھ رہے تھے تو اس نے انہیں پکار کر کہا : خبردار ! قبلہ کعبہ کی جانب تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ اس نے دو بار یہ ندا دی ۔ چنانچہ وہ لوگ اپنی اسی رکوع کی حالت میں کعبہ کی جانب پھر گئے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد ۲ (۵۲۷)، (تحفة الأشراف: ۳۱۴)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۲۸۴) (صحیح)