You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَطَاءٌ الْخُرَاسَانِيُّ، عَنْ مَوْلَى امْرَأَتِهِ أُمِّ عُثْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِي اللَّهُ عَنْهُ- عَلَى مِنْبَرِ الْكُوفَةِ- يَقُولُ: إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ غَدَتِ الشَّيَاطِينُ بِرَايَاتِهَا إِلَى الْأَسْوَاقِ، فَيَرْمُونَ النَّاسَ بِالتَّرَابِيثِ- أَوِ- الرَّبَائِثِ-، وَيُثَبِّطُونَهُمْ عَنِ الْجُمُعَةِ، وَتَغْدُو الْمَلَائِكَةُ فَيَجْلِسُونَ عَلَى أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ، فَيَكْتُبُونَ الرَّجُلَ مِنْ سَاعَةٍ، وَالرَّجُلَ مِنْ سَاعَتَيْنِ، حَتَّى يَخْرُجَ الْإِمَامُ، فَإِذَا جَلَسَ الرَّجُلُ مَجْلِسًا يَسْتَمْكِنُ فِيهِ مِنَ الِاسْتِمَاعِ وَالنَّظَرِ، فَأَنْصَتَ وَلَمْ يَلْغُ, كَانَ لَهُ كِفْلَانِ مِنْ أَجْرٍ، فَإِنْ نَأَى وَجَلَسَ حَيْثُ لَا يَسْمَعُ، فَأَنْصَتَ وَلَمْ يَلْغُ: لَهُ كِفْلٌ مِنْ أَجْرٍ، وَإِنْ جَلَسَ مَجْلِسًا، يَسْتَمْكِنُ فِيهِ مِنَ الِاسْتِمَاعِ وَالنَّظَرِ، فَلَغَا وَلَمْ يُنْصِتْ كَانَ لَهُ كِفْلٌ مِنْ وِزْرٍ، وَمَنْ قَالَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ لِصَاحِبِهِ: صَهٍ, فَقَدْ لَغَا، وَمَنْ لَغَا، فَلَيْسَ لَهُ فِي جُمُعَتِهِ تِلْكَ شَيْءٌ، ثُمَّ يَقُولُ فِي آخِرِ ذَلِكَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِكَ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ ابْنِ جَابِرٍ قَالَ بِالرَّبَائِثِ وَقَالَ مَوْلَى امْرَأَتِهِ أُمِّ عُثْمَانَ بْنِ عَطَاءٍ.
Narrated Ali ibn Abu Talib: Ali said on the pulpit in the mosque of Kufah: When Friday comes, the devils go to the markets with their flags, and involve people in their needs and prevent them from the Friday prayer. The angels come early in the morning, sit at the door of the mosque, and record that so-and-so came at the first hour, and so-and-so came at the second hour until the imam comes out (for preaching). When a man sits in a place where he can listen (to the sermon) and look (at the imam), where he remains silent and does not interrupt, he will receive a double reward. If he stays away, sits in a place where he cannot listen (to the sermon), silent, and does not interrupt, he will receive the reward only once. If he sits in a place where he can listen (to the sermon) and look (at the imam), and he does not remain silent, he will have the burden of it. If anyone says to his companion sitting besides him to be silent (while the imam is preaching), he is guilty of idle talk. Anyone who interrupts (during the sermon) will receive nothing (no reward) on that Friday. Then he (the narrator) says in the end of this tradition: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say so. Abu Dawud said: This tradition has been narrated by al-Walid bin Muslim from Ibn Jabir. This version adds: bi'l-raba'ith (instead of al-raba'ith, needs preventing the people from prayer). Further, this adds: Freed slave of his wife Umm Uthman bin Ata.
مولیٰ ام عثمان ( زوجہ عطاء ) سے روایت ہے کہا کہ میں نے سیدنا علی ؓ کو مسجد کوفہ کے منبر پر سنا ، وہ فر رہے تھے ” جب جمعہ کا دن آتا ہے تو شیاطین اپنے جھنڈے لے کر بازار جاتے ہیں اور لوگوں کو مختلف مشاغل میں الجھا دیتے ہیں اور انہیں جمعے سے تاخیر کرا دیتے ہیں ۔ اور ملائکہ ( فرشتے ) آ کر مساجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے اور پہلی ساعت میں پہنچنے والوں کے نام لکھتے ہیں اور دوسری ساعت میں آنے والوں کے نام لکھتے ہیں حتی کہ امام آ جاتا ہے ۔ پس جب کوئی شخص کسی مناسب جگہ بیٹھ جاتا ہے کہ صحیح طور پر ( خطبہ ) سن سکے ، امام کو دیکھ سکے ، اور خاموش رہے اور لغو بات ( یا کام ) نہ کرے تو ایسے شخص کو دو حصے اجر ملتا ہے اور اگر کوئی شخص دور ہو اور ایسی جگہ بیٹھے کہ وہاں سے سن نہ سکتا ہو ، لیکن خاموش رہے اور لغو بات ( یا کام ) نہ کرے تو اس کو ایک حصہ اجر ملتا ہے ۔ اور اگر کسی ایسی جگہ بیٹھے جہاں سے وہ صحیح طور پر سن سکتا ہو اور امام کو دیکھ سکتا ہو لیکن کس لغو کام میں مشغول ہو رہے اور خاموش نہ رہے تو اس کو گناہ کا ایک حصہ ملتا ہے ۔ اور اگر کسی نے اپنے ساتھی کو دوران جمعہ ( خاموش کرانے کے لیے ) «صه» ” چپ رہو “ بھی کہہ دیا ، تو اس نے لغو کام کیا ۔ اور جس نے لغو کام کیا اس کے لیے اس جمعہ میں سے کچھ نہیں ہے ۔ “ سیدنا علی ؓ نے اس کے آخر میں کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ سب فرماتے ہوئے سنا ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں اسے ولید بن مسلم نے ابن جابر سے روایت کیا تو لفظ «ربائث» ذکر کیا ہے ۔ ایسے «مولى امرأته أم عثمان بن عطاء» ہی مولیٰ نے کہا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۰۳۴۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۹۳) (ضعیف) (اس کے راوی عطاء خراسانی ضعیف ، اور مولی امرأتہ مجہول ہیں)