You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيُّ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمِ بْنُ دِينَارٍ، أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، وَقَدِ امْتَرَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِمَّ عُودُهُ! فَسَأَلُوهُ، عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مِمَّا هُوَ، وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَوَّلَ يَوْمٍ وُضِعَ، وَأَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى فُلَانَةَ -امْرَأَةٌ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ- أَنْ: >مُرِي غُلَامَكِ النَّجَّارَ أَنْ يَعْمَلَ لِي أَعْوَادًا، أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا كَلَّمْتُ النَّاسَ<، فَأَمَرَتْهُ فَعَمِلَهَا مِنْ طَرْفَاءِ الْغَابَةِ، ثُمَّ جَاءَ بِهَا فَأَرْسَلَتْهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ هَاهُنَا، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَيْهَا، وَكَبَّرَ عَلَيْهَا، ثُمَّ رَكَعَ وَهُوَ عَلَيْهَا، ثُمَّ نَزَلَ الْقَهْقَرَى، فَسَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ، ثُمَّ عَادَ، فَلَمَّا فَرَغَ، أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ: >أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا صَنَعْتُ هَذَا لِتَأْتَمُّوا بِي، وَلِتَعْلَمُوا صَلَاتِي<.
Abu Hazim bin Dinar said: People came to Sahl bin Saad al-Saeedi, when they were doubtful about the kind of wood of the pulpit (in the mosque of the Prophet). They asked him about it. He said: By Allah, I know (the wood) of which it was made; I saw it the first day when it was placed there, and the first day when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم sat on it. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم sent for a woman whom Sahl named and asked her: Order your boy, the carpenter, to construct for me a wooden pulpit so that I sit on it when I deliver a speech to the people. So she ordered him and he made a pulpit of a wood called tarfa taken from al-Ghabah (a place at a distance of nine miles from Madina). He brought it to her. She sent it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He ordered and that was placed here. I saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم praying on it: he said: Allah is most great ; he then bowed while he was on it; then he returned and prostrated in the root of the pulpit; he then returned (to the pulpit). When he finished (the prayer), he addressed himself to the people and said: O people, I did this so that you may follow me and know my prayer.
جناب ابوحازم بن دینار بیان کرتے ہیں کہ کچھ لوگ سیدنا سہل بن سعد ساعدی ؓ کے پاس آئے اور وہ منبرنبوی کے بارے میں بحث کر رہے تھے کہ یہ کس لکڑی سے بنا تھا ؟ ان لوگوں نے ان سے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا : قسم اللہ کی ! میں خوب جانتا ہوں کہ وہ کس چیز سے بنا تھا اور میں نے اسے پہلے ہی دن جب وہ رکھا گیا اور رسول اللہ ﷺ اس پر بیٹھے تھے ، دیکھا تھا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فلاں عورت کے ہاں پیغام بھیجا ۔ سہل نے اس عورت کا نام بھی ذکر کیا ۔ کہ ” اپنے بڑھئی غلام سے کہو کہ مجھے کچھ لکڑیاں جوڑ دے ، جب میں لوگوں سے خطاب کروں تو اس پر بیٹھ جایا کروں ۔ “ چنانچہ اس نے اپنے غلام سے کہا تو وہ اسے «طرفاء الغابة» ( جنگل کی ایک لکڑی ، جھاؤ ) سے بنا کر لے آیا ۔ اس عورت نے اسے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیج دیا ۔ آپ ﷺ نے حکم دیا تو اسے یہاں رکھ دیا گیا ۔ پھر میں نے آپ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے اس پر نماز پڑھی ۔ اس پر کھڑے ہو کر تکبیر تحریمہ کہی ، پھر رکوع کیا اور آپ ﷺ اسی کے اوپر تھے ، پھر آپ پچھلے پاؤں نیچے اتر آئے اور منبر کی جڑ میں نیچے سجدہ کیا ۔ پھر آپ ﷺ منبر پر چڑھ گئے ۔ جب آپ ﷺ فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ” لوگو ! میں نے یہ اس لیے کیا ہے تاکہ تم میری اقتداء کرو اور میری نماز سیکھ لو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ۱۸ (۳۷۷)، والجمعة ۲۶ (۹۱۷)، صحیح مسلم/المساجد ۱۰ (۵۴۴)، سنن النسائی/المساجد ۴۵ (۷۴۰)، (تحفة الأشراف: ۴۷۷۵)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۹۹ (۱۴۱۶)، مسند احمد (۵/۳۳۹)، سنن الدارمی/الصلاة ۴۵ (۱۲۹۳) (صحیح)