You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ خِرَاشٍ، حَدَّثَنِي شُعَيْبُ بْنُ زُرَيْقٍ الطَّائِفِيُّ، قَالَ: جَلَسْتُ إِلَى رَجُلٍ -لَهُ صُحْبَةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُقَالُ لَهُ: الْحَكَمُ بْنُ حَزْنٍ الْكُلَفِيُّ-، فَأَنْشَأَ يُحَدِّثُنَا، قَالَ: وَفَدْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَابِعَ سَبْعَةٍ، أَوْ تَاسِعَ تِسْعَةٍ، فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! زُرْنَاكَ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا بِخَيْرٍ، فَأَمَرَ بِنَا، أَوْ أَمَرَ لَنَا بِشَيْءٍ مِنَ التَّمْرِ، وَالشَّأْنُ إِذْ ذَاكَ دُونٌ، فَأَقَمْنَا بِهَا أَيَّامًا, شَهِدْنَا فِيهَا الْجُمُعَةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ مُتَوَكِّئًا عَلَى عَصًا، أَوْ قَوْسٍ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ, كَلِمَاتٍ خَفِيفَاتٍ طَيِّبَاتٍ مُبَارَكَاتٍ، ثُمَّ قَالَ: >أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّكُمْ لَنْ تُطِيقُوا -أَوْ لَنْ تَفْعَلُوا- كُلَّ مَا أُمِرْتُمْ بِهِ، وَلَكِنْ سَدِّدُوا وَأَبْشِرُوا<. قَالَ أَبُو عَلِيٍّ سَمِعْت أَبو دَاود: قَالَ ثَبَّتَنِي فِي شَيْءٍ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِنَا وَقَدْ كَانَ انْقَطَعَ مِنَ الْقِرْطَاسِ.
Shuayb ibn Zurayq at-Taifi said: I sat with a man who had been in the company of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He was called al-Hakam ibn Hazn al-Kulafi. He began to narrate a tradition to us saying: I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم in a delegation consisting of seven or nine persons. We entered upon him and said: Messenger of Allah, we have visited you, so pray Allah what is good for us. He ordered to give us some dates. The Muslims in those days were weak. We stayed there for several days and offered the Friday prayer along with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He stood leaning on a staff or a bow. He praised Allah and exalted Him in light, pure and blessed words. Then he said: O people, you have no power to obey or you cannot obey what you are ordered. But be straight and give good tidings. Abu Ali said: Did you hear Abu Dawud ? He said: Some of my companions reminded me of some words that were omitted from writing on the paper.
شعیب بن رزیق طائفی بیان کرتے ہیں کہ میں ایک صاحب کے ہاں بیٹھا جنہیں رسول اللہ ﷺ کی صحبت حاصل تھی ۔ انہیں حکم بن حزن کلفی کہا جاتا تھا ۔ وہ ہم سے بیان کرنے لگے کہ میں ایک وفد میں رسول اللہ ﷺ کے ہاں حاضر ہوا ۔ میں سات میں سے ساتواں یا نو میں سے نواں فرد تھا ۔ ہم آپ ﷺ کے پاس آئے تو ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم آپ کی زیارت کے لیے آئے ہیں ، ہمارے لیے دعائے خیر فرمائیے ۔ آپ نے ہمارے لیے کسی قدر کھجوروں کا حکم دیا ، حالت ان دنوں بہت کمزور تھی ۔ ہم آپ کے ہاں کئی دن مقیم رہے ۔ ہمیں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جمعہ پڑھنے کا موقع بھی ملا ۔ آپ ﷺ ایک لاٹھی یا کمان کا سہارا لیے ہوئے کھڑے ہوئے ۔ آپ نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی ۔ آپ کے الفاظ مختصر ، پاکیزہ اور بابرکت تھے ۔ پھر فرمایا ” لوگو ! جو احکام تمہیں دیے جاتے ہیں تم ان سب کی طاقت نہیں رکھتے ہو ، یا انہیں ہرگز نہیں کر سکتے ہو ، لیکن استقامت و اعتدال اختیار کرو اور خوش ہو جاؤ ۔ “ جناب ابوعلی ( لؤلؤی ، تلمیذ امام ابوداؤد ) کہتے ہیں کہ میں نے امام ابوداؤد ؓ سے سنا ، وہ کہتے تھے کہ اس حدیث کا کچھ حصہ مجھے میرے ساتھیوں نے یاد کرایا ہے جو کہ میرے کاغذ سے ضائع ہو گیا تھا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابوداود، (تحفة الأشراف: ۳۴۱۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۱۲) (حسن)