You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَاءِ بْنِ أَبِي الْخُوَارِ، أَنَّ نَافِعَ ابْنَ جُبَيْرٍ، أَرْسَلَهُ إِلَى السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنَ أُخْتِ نَمِرٍ, يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْءٍ رَأَى مِنْهُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلَاةِ؟ فَقَالَ: صَلَّيْتُ مَعَهُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ، فَلَمَّا سَلَّمْتُ قُمْتُ فِي مَقَامِي، فَصَلَّيْتُ، فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ: لَا تَعُدْ لِمَا صَنَعْتَ, إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلَا تَصِلْهَا بِصَلَاةٍ حَتَّى تَكَلَّمَ، أَوْ تَخْرُجَ, فَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِذَلِكَ, أَنْ لَا تُوصَلَ صَلَاةٌ بِصَلَاةٍ، حَتَّى يَتَكَلَّمَ أَوْ يَخْرُجَ.
Umar bin Ata bin Abu al-Khuwar said that Nafi bin Jubair sent him to al-Saib bin Yazid bin Ukht Namir to ask him about something Muawiyyah had seen him do in prayer. He said: I offered the Friday prayer along with him in enclosure. When I uttered the salutation I stood up in my place and prayed. When he went in, he sent me a message saying: Never again do what you have done. When you pray the Friday prayer, you must not join another prayer to it till you have engaged in conversation or gone out, for the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وسلم gave the precise command not to join on prayer till you have engaged in conversation or gone out.
جناب عمر بن عطاء بن ابی الخوار سے روایت ہے کہجناب نافع بن جبیر نے ان کو نمر کے بھانجے جناب سائب بن یزید کے پاس بھیجا ، یہ پوچھنے کے لیے کہ وہ کیا بات تھی جو سیدنا معاویہ ؓ نے ان سے نماز میں دیکھی تھی ۔ تو انہوں نے کہا : میں نے سیدنا معاویہ ؓ کی معیت میں ان کے مقصورہ میں جمعہ کی نماز پڑھی ، سلام کے بعد میں اپنی جگہ پر کھڑا ہو گیا اور نماز پڑھی ۔ جب وہ اپنی منزل میں آئے تو مجھے بلوایا اور کہا : جو کچھ تم نے کیا ہے ایسے پھر مت کرنا ، جب تم جمعہ پڑھو تو اسے نماز کے ساتھ مت ملاؤ ، حتیٰ کہ بات کر لو یا وہاں سے چلے جاؤ ۔ بلاشبہ نبی کریم ﷺ نے اس کا حکم دیا ہے کہ ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ نہ ملایا جائے ، حتیٰ کہ تم کوئی بات کر لو یا وہاں سے نکل جاؤ ۔
وضاحت: ۱؎ : اس سے معلوم ہوا کہ جمعہ کے بعد سنت گھر آ کر پڑھی جائے، اگر مسجد میں پڑھی جائے تو دوسری جگہ ہٹ کر پڑھے، یا درمیان میں کسی سے کچھ باتیں کر لے، یا کوئی بھی ایسی صورت اختیار کرے جس سے لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ فرض اور سنت میں فرق و امتیاز ہو گیا ہے۔