You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ اسْتُصْرِخَ عَلَى صَفِيَّةَ، وَهُوَ بِمَكَّةَ، فَسَارَ حَتَّى غَرَبَتِ الشَّمْسُ وَبَدَتِ النُّجُومُ، فَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا عَجِلَ بِهِ أَمْرٌ فِي سَفَرٍ,جَمَعَ بَيْنَ هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ، فَسَارَ حَتَّى غَابَ الشَّفَقُ، فَنَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَهُمَا.
Narrated Abdullah ibn Umar: Ibn Umar was informed about the death of Safiyyah (the wife of the Prophet) when he was at Makkah. He proceeded till the sun set and the stars shined. He said: When the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم was in a hurry about something while on a journey, he would combine both these prayers. He proceed till twilight had disappeared. He then combined both of them (the prayers).
جناب نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر ؓ کو مکہ میں ان کہ اہلیہ سیدہ صفیہ ؓا کی بابت پکارا گیا ۔ ( یعنی ان کی وفات کی خبر دی گئی ) تو آپ نے سفر کیا ، حتیٰ کہ سورج غروب ہو گیا اور ستارے نکل آئے اور کہا : نبی کریم ﷺ جب سفر میں جلدی میں ہوتے تو ان دونوں نمازوں ( یعنی مغرب اور عشاء ) کو جمع کر لیا کرتے تھے ، چنانچہ آپ چلتے رہے ، حتیٰ کہ شفق غائب ہو گئی ، تب اترے اور دونوں نمازوں کو جمع کر کے پڑھا ۔
وضاحت: ۱؎ : صفیہ ، ابن عمر رضی اللہ عنہما کی بیوی تھیں، مؤلف کے سوا دیگر کے نزدیک یہ ہے کہ ’’حالت نزع کی خبر دی گئی‘‘، نسائی کی ایک روایت میں یہ ہے کہ صفیہ نے خود خط لکھا کہ میں حالت نزع میں ہوں جلدی ملیں۔