You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو كَامِلٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ قَالُوا، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمُ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الصُّبْحِ فَلْيَضْطَجِعْ عَلَى يَمِينِهِ<. فَقَالَ لَهُ مَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ: أَمَا يُجْزِئُ أَحَدَنَا مَمْشَاهُ إِلَى الْمَسْجِدِ حَتَّى يَضْطَجِعَ عَلَى يَمِينِهِ؟ قَالَ: عُبَيْدُ اللَّهِ فِي حَدِيثِهِ, قَالَ لَا قَالَ فَبَلَغَ ذَلِكَ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَلَى نَفْسِهِ، قَالَ: فَقِيلَ لِابْنِ عُمَرَ: هَلْ تُنْكِرُ شَيْئًا مِمَّا يَقُولُ؟ قَالَ: لَا,وَلَكِنَّهُ اجْتَرَأَ وَجَبُنَّا! قَالَ: فَبَلَغَ ذَلِكَ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: فَمَا ذَنْبِي إِنْ كُنْتُ حَفِظْتُ وَنَسَوْا؟!
Narrated Abu Hurairah: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: If any of you prays two rak'ahs before the dawn prayer, he should lie at his right side. Marwan ibn al-Hakam said to him: Is it not enough that one of us walks to the mosque until he lies at his right side? According to the version of Ubaydullah, he (Abu Hurairah) replied: No. This statement (of Abu Hurairah) reached Ibn Umar. He said: Abu Hurairah exceed limits on himself. He was asked: Do you look askance at what he says? He replied: No, but he dared and we showed cowardice. This (criticism of Ibn Umar) reached Abu Hurairah. He said: What is my sin if I remembered and they forgot?
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی فجر سے پہلے سنتیں پڑھے ، تو چاہیئے کہ اپنی دائیں کروٹ پر لیٹ جائے “ مروان بن حکم نے ان سے کہا : کیا بھلا لیٹنا ہی ضروری ہے ، کیا مسجد کی طرف چلنا کافی نہیں ؟ ( عبیداللہ کی روایت میں ہے ) کہا : نہیں ۔ یہ بات سیدنا ابن عمر ؓا کو پہنچی تو انہوں نے کہا : سیدنا ابوہریرہ ؓا نے اپنی جان پر بہت بوجھ ڈال دیا ہے ۔ کہیں ( سہو و خطا کے مرتکب نہ ہو جائیں اور لوگ بھی اعتراض کرتے ہیں ) سیدنا ابن عمر ؓا سے کہا گیا : کیا آپ اس کا انکار کرتے ہیں جو انہوں نے بیان کیا ہے ؟ انہوں نے کہا : نہیں ، لیکن سیدنا ابوہریرہ ؓ جرات مند ہیں اور ہم خائف ( بزدل ) یہ بات سیدنا ابوہریرہ ؓ کو پہنچی تو انہوں نے کہا : اس میں میرا کیا قصور ہے کہ میں نے یاد رکھا ہے اور یہ بھول گئے ہیں ۔