You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي عَيَّاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْح:ِ >صَلَّى سُبْحَةَ الضُّحَى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ، يُسَلِّمُ مِنْ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ. قَالَ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمَ الْفَتْحِ سُبْحَةَ الضُّحَى، فَذَكَرَ مِثْلَهُ، قَالَ ابْنُ السَّرْحِ إِنَّ أُمَّ هَانِئٍ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَذْكُرْ سُبْحَةَ الضُّحَى.. بِمَعْنَاهُ.
Narrated Umm Hani ibn Abu Talib: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم prayed on the day of the Conquest (of Makkah) eight rak'ahs saluting after every two rak'ahs. Abu Dawud said: Ahmad bin Salih said that the Messenger of Allah offered prayer in the forenoon on the day of the Conquest of Makkah, and he narrated something similar. Ibn al-Sarh reported that Umm Hani said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم entered upon me. This version does not mention the prayer in the forenoon.
سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب ؓا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے روز چاشت کی آٹھ رکعات پڑھی تھیں ۔ آپ ﷺ ہر دو رکعت پر سلام پھیرتے تھے ۔ احمد بن صالح نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے دن چاشت کی نماز پڑھی اور اسی کے مثل ذکر کیا ۔ ابن سرح نے کہا : ام ہانی ؓا نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے ، اور نماز چاشت کا نام نہیں لیا ۔ ( بلکہ ویسے ہی کہا کہ آپ نے آٹھ رکعات پڑھیں ) سابقہ حدیث کے معنی میں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۷۲ (۱۳۲۳)، (تحفة الأشراف: ۱۸۰۱۰) (ضعیف) (اس کے راوی عیاض ضعیف ہیں، لیکن دوسری سندوں سے ام ہانی کی صلاة الضحیٰ کی حدیث صحیح ہے ، دیکھئے اگلی حدیث)