You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ وَهَارُونُ بْنُ عَبَّادٍ الْأَزْدِيُّ أَنَّ إِسْمَاعِيلَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَهُمْ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ، وَحَبْلٌ مَمْدُودٌ بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ، فَقَالَ: >مَا هَذَا الْحَبْلُ؟<، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! هَذِهِ حَمْنَةُ بِنْتُ جَحْشٍ تُصَلِّي، فَإِذَا أَعْيَتْ تَعَلَّقَتْ بِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لِتُصَلِّ مَا أَطَاقَتْ، فَإِذَا أَعْيَتْ فَلْتَجْلِسْ، قَالَ زِيَادٌ: فَقَالَ: >مَا هَذَا؟<، فَقَالُوا: لِزَيْنَبَ تُصَلِّي، فَإِذَا كَسِلَتْ أَوْ فَتَرَتْ أَمْسَكَتْ بِهِ، فَقَالَ: >حُلُّوهُ< فَقَالَ: >لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ، فَإِذَا كَسِلَ أَوْ فَتَرَ فَلْيَقْعُدْ<.
Narrated Anas: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم entered the mosque (and saw that) a rope tied between two pillars. He asked: What is this rope (for) ? The people told him: This is (for) Hamnah bin Jahsh who prays (here). When she is tired, she reclines on it. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: She should pray as much as she has strength. When she is tired, she should sit down. This version of Ziyad has: He said: What is this ? The people told him: This is for Zainab who prays. When she becomes lazy, or is tired, she holds it. He said: Undo it. One of you should pray in good spirits. When he is lazy or tired, he should sit down.
سیدنا انس ؓ کہا کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور دو ستونوں کے درمیان ایک رسی لٹکی ہوئی تھی ۔ پوچھا : ” یہ رسی کیسی ہے ؟ “ کہا گیا : اے اللہ کے رسول ! یہ حمنہ بنت حجش نماز پڑھتی ہے ، جب تھک جاتی ہے تو اس کے ساتھ لٹک جاتی ہے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تک طاقت ہو نماز پڑھے اور جب تھک جائے تو بیٹھ جائے ۔ “ زیاد نے روایت کیا ” آپ نے پوچھا یہ کیا ہے ؟ “ تو ( صحابہ کرام ) کہنے لگے یہ زینب کی ہے ، نماز پڑھتی رہتی ہے ، جب سست ہو جاتی ہے یا تھک جاتی ہے تو اسے تھام لیتی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے کھول دو ۔ تمہیں چاہیئے کہ جب تک چستی سے نماز پڑھی جائے پڑھو ، جب سستی محسوس کرو یا تھک جاؤ تو بیٹھ جاؤ ۔“
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المسافرین ۳۲ (۷۸۴)، سنن النسائی/قیام اللیل ۱۵ (۱۶۴۴)، (تحفة الأشراف: ۹۹۵)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/التھجد ۱۸ (۱۱۵۰)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۸۴ (۱۳۷۱)، مسند احمد (۳/۱۰۱، ۱۸۴، ۲۰۴، ۲۰۵) (صحیح) دون ذکر حمنة