You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فِي هَذِهِ الْآيَةِ-{تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّارَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ}[السجدة: 16]-، قَالَ: كَانُوا يَتَيَقَّظُونَ مَا بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ,يُصَلُّونَ. وَكَانَ الْحَسَنُ يَقُولُ قِيَامُ اللَّيْلِ .
Anas bin Malik said (explaining the meaning of the Quranic verse Who forsake their beds to cry unto their Lord in fear and hope, and spend of what We have bestowed on them (32: 16). The people used to remain awake between the sunset and the night prayers and would pray. Al-Hasan used to say: (This verse means) the prayer and vigil at night.
سیدنا انس بن مالک ؓ اس آیت کریمہ «تتجا فى جنوبهم عن المضاجع يدعون ربهم خوفا وطمعا وم رزقناهم ينفقون» ” ان کے پہلو بستروں سے دور رہتے ہیں ، وہ اپنے رب کو خوف اور امید سے پکارتے ہیں اور جو ہم نے ان کو دیا اس میں سے خرچ کرتے ہیں ۔ “ کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یہ لوگ ( صحابہ ) مغرب اور عشاء کے درمیان جاگتے تھے ، یعنی نماز پڑھتے تھے ۔ اور جناب حسن بصری اس سے رات کا قیام ( تہجد ) مراد لیتے ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابوداود، (تحفة الأشراف: ۱۲۱۲)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/تفسیر القرآن ۳۳ (۳۱۹۶) (صحیح)