You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ الدِّرْهَمِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ، حَدَّثَنَا زُرَارَةُ بْنُ أَوْفَى، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا سُئِلَتْ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ؟ فَقَالَتْ: كَانَ يُصَلِّي الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى أَهْلِهِ فَيَرْكَعُ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ يَأْوِي إِلَى فِرَاشِهِ وَيَنَامُ، وَطَهُورُهُ مُغَطًّى عِنْدَ رَأْسِهِ، وَسِوَاكُهُ مَوْضُوعٌ، حَتَّى يَبْعَثَهُ اللَّهُ سَاعَتَهُ الَّتِي يَبْعَثُهُ مِنَ اللَّيْلِ، فَيَتَسَوَّكُ وَيُسْبِغُ الْوُضُوءَ، ثُمَّ يَقُومُ إِلَى مُصَلَّاهُ فَيُصَلِّي ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ، يَقْرَأُ فِيهِنَّ بِأُمِّ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ مِنَ الْقُرْآنِ وَمَا شَاءَ اللَّهُ، وَلَا يَقْعُدُ فِي شَيْءٍ مِنْهَا، حَتَّى يَقْعُدَ فِي الثَّامِنَةِ، وَلَا يُسَلِّمُ، وَيَقْرَأُ فِي التَّاسِعَةِ ثُمَّ يَقْعُدُ، فَيَدْعُو بِمَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدْعُوَهُ، وَيَسْأَلَهُ، وَيَرْغَبَ إِلَيْهِ، وَيُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً وَاحِدَةً شَدِيدَةً، يَكَادُ يُوقِظُ أَهْلَ الْبَيْتِ مِنْ شِدَّةِ تَسْلِيمِهِ، ثُمَّ يَقْرَأُ- وَهُوَ قَاعِدٌ- بِأُمِّ الْكِتَابِ، وَيَرْكَعُ وَهُوَ قَاعِدٌ، ثُمَّ يَقْرَأُ الثَّانِيَةَ، فَيَرْكَعُ وَيَسْجُدُ وَهُوَ قَاعِدٌ، ثُمَّ يَدْعُو مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدْعُوَ، ثُمَّ يُسَلِّمُ وَيَنْصَرِفُ، فَلَمْ تَزَلْ تِلْكَ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى بَدَّنَ، فَنَقَّصَ مِنَ التِّسْعِ ثِنْتَيْنِ، فَجَعَلَهَا إِلَى السِّتِّ وَالسَّبْعِ وَرَكْعَتَيْهِ وَهُوَ قَاعِدٌ، حَتَّى قُبِضَ عَلَى ذَلِكَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Zurarah ibn Awfa said that Aishah was asked about the midnight prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. She said: He used to offer his night prayer in congregation and then return to his family (in his house) and pray four rak'ahs. Then he would go to his bed and sleep, but the water for his ablution was placed covered near his head and his tooth-stick was also kept there until Allah awakened him at night. He then used the tooth-stick, performed ablution perfectly then came to the place of prayer and would pray eight rak'ahs, in which he would recite Surah al-Fatihah, and a surah from the Quran as Allah willed. He would not sit during any of them but sit after the eighth rak'ah, and would not utter the salutation, but recite (the Quran) during the ninth rak'ah. Then he would sit and supplicate as long as Allah willed, and beg Him and devote his attention to Him; He would utter the salutation once in such a loud voice that the inmates of the house were almost awakened by his loud salutation. He would then recite Surah al-Fatihah while sitting, bow while sitting, and then recite the Quran during the second rak'ah, and would bow and prostrate while sitting. He would supplicate Allah as long as He willed, then utter the salutation and turn away. This amount of prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم continued till he put a weight. During that period he retrenched two rak'ahs from nine and began to pray six and seven rak'ahs standing and two rak'ahs sitting. This continued till he died.
بہز بن حکیم نے کہا کہ زرارہ بن اوفی بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ ؓا سے رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا : آپ عشاء کی جماعت کے بعد گھر لوٹتے تو چار رکعت ( سنت عشاء ) پڑھتے ۔ پھر اپنے بستر پر آ جاتے اور سو جاتے ۔ اور آپ کے وضو کا پانی آپ کے سرہانے ڈھانپ کر رکھا ہوتا ، مسواک بھی رکھی ہوتی حتی کہ اﷲ آپ کو رات میں آپ کے مقررہ وقت پر اٹھا دیتا ۔ پھر آپ ( جاگتے ) مسواک اور کامل وضو کرتے اور اپنے مصلے پر تشریف لے آتے ۔ آپ آٹھ رکعات پڑھتے ، ان میں آپ ام القرآن ( سورۃ فاتحہ ) اور قرآن کی کوئی سورت پڑھتے اور جو اﷲ چاہتا ۔ آپ ان رکعات میں ( کوئی تشہد ) نہ بیٹھتے ، صرف آٹھویں رکعت میں بیٹھتے مگر سلام نہ پھیرتے ، پھر نویں میں قرآت کرتے ، پھر بیٹھتے اور دعا کرتے جو اﷲ چاہتا ۔ ان دعاؤں میں اﷲ سے سوال کرتے اور اسی کی طرف رجوع و رغبت کا اظہار فرماتے ، پھر سلام کہتے ایک ہی سلام بڑی اونچی آواز سے ، اس قدر اونچی آواز کہ قریب ہوتا کہ گھر والے جاگ جائیں ، پھر ( بیٹھے بیٹھے دو رکعتیں پڑھتے ) سورۃ فاتحہ پڑھتے اور رکوع کرتے بیٹھے ہوئے ، پھر دوسری رکعت پڑھتے اور رکوع اور سجدہ کرتے بیٹھے ہوئے ، پھر خوب دعا کرتے جو اﷲ چاہتا ، پھر سلام پھیرتے اور اٹھ جاتے ۔ رسول اللہ ﷺ کی نماز اسی انداز سے رہی ، مگر جب آپ فربہ ہو گئے تو آپ نے نو رکعتوں میں سے دو رکعتیں کم کر لیں ، یعنی وتر کے بغیر چھ رکعات اور وتر کے ساتھ سات رکعات پڑھنے لگے اور ان کے بعد دو رکعتیں پڑھتے جبکہ آپ بیٹھے ہوئے ہوتے ، حتیٰ کہ اسی عادت پر آپ کی روح قبض ہوئی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابوداود، (تحفة الأشراف: ۱۶۰۸۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۲۳۶) (صحیح) (پچھلی حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث بھی صحیح ہے ، ورنہ اس کی سند میں بظاہر زرارہ اور عائشہ رضی اللہ عنہا کے درمیان انقطاع ہے ، دراصل دونوں کے درمیان سعد بن ہشام کے ذریعہ یہ سند بھی متصل ہے )