You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا أَخْبَرَنَا أَبَانُ عَنْ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ اقْرَأْ الْقُرْآنَ فِي شَهْرٍ قَالَ إِنِّي أَجِدُ قُوَّةً قَالَ اقْرَأْ فِي عِشْرِينَ قَالَ إِنِّي أَجِدُ قُوَّةً قَالَ اقْرَأْ فِي خَمْسَ عَشْرَةَ قَالَ إِنِّي أَجِدُ قُوَّةً قَالَ اقْرَأْ فِي عَشْرٍ قَالَ إِنِّي أَجِدُ قُوَّةً قَالَ اقْرَأْ فِي سَبْعٍ وَلَا تَزِيدَنَّ عَلَى ذَلِكَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ مُسْلِمٍ أَتَمُّ
Narrated Abdullah bin Amr: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم as saying to him: Complete the recitation of the Qu'ran in one month. He said: I have more strength. He (the Prophet) said: Complete the recitation in twenty days. He again said: I have more energy. He said: Recite in fifteen days. He again said: I have more energy. He said: Recite in ten days. He again said: I have more energy. He said: Recite in seven days, do not add to it. Abu Dawud said: The tradition narrated by Muslim is more perfect.
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا تھا ” قرآن کریم کو ایک مہینے میں ختم کیا کرو ۔ “ انہوں نے کہا : مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” بیس دنوں میں ختم کیا کرو ۔ “ کہا : مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے ۔ فرمایا ” پندرہ دنوں میں ختم کیا کرو ۔ “ انہوں نے کہا : میں اس سے بھی زیادہ کی طاقت پاتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” دس دنوں میں ختم کیا کرو ۔ “ کہا : مجھے اس سے بھی زیادہ کی ہمت ہے ۔ فرمایا ” سات دن میں ختم کیا کرو اور اس سے کم ہرگز نہ کرنا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا کہ مسلم بن ابراہیم کی روایت زیادہ کامل ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/ فضائل القرآن ۳۴ (۵۰۵۳، ۵۰۵۴)، صحیح مسلم/الصیام ۳۵ (۱۱۵۹)، (تحفة الأشراف: ۸۹۶۲)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/القراء ات ۱۳ (۲۹۴۶)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۷۸(۱۳۴۶)، مسند احمد (۲/۱۶۳، ۱۹۹)، سنن الدارمی/فضائل القرآن ۳۲ (۳۵۱۴) (صحیح)