You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ الْخُزَاعِيِّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُبَيُّ إِنِّي أُقْرِئْتُ الْقُرْآنَ فَقِيلَ لِي عَلَى حَرْفٍ أَوْ حَرْفَيْنِ فَقَالَ الْمَلَكُ الَّذِي مَعِي قُلْ عَلَى حَرْفَيْنِ قُلْتُ عَلَى حَرْفَيْنِ فَقِيلَ لِي عَلَى حَرْفَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ فَقَالَ الْمَلَكُ الَّذِي مَعِي قُلْ عَلَى ثَلَاثَةٍ قُلْتُ عَلَى ثَلَاثَةٍ حَتَّى بَلَغَ سَبْعَةَ أَحْرُفٍ ثُمَّ قَالَ لَيْسَ مِنْهَا إِلَّا شَافٍ كَافٍ إِنْ قُلْتَ سَمِيعًا عَلِيمًا عَزِيزًا حَكِيمًا مَا لَمْ تَخْتِمْ آيَةَ عَذَابٍ بِرَحْمَةٍ أَوْ آيَةَ رَحْمَةٍ بِعَذَابٍ
Ubayy bin Kab reported: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Ubayy, I was asked to recite the Quran and I was asked: 'In one mode or two modes?' The angel that accompanied me said: 'Say, in two modes', I said: 'In two modes', I was asked again: 'In two or three modes'. The matter reached up to seven modes. He then said: 'Each mode is sufficiently health-giving, whether you utter 'all-hearing and all-knowing' or instead 'all-powerful and all-wise'. This is valid until you finish the verse indicating punishment on mercy and finish the verse indicating mercy on punishment.
سیدنا ابی بن کعب ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اے ابی ! مجھے قرآن پڑھایا گیا تو کہا گیا ایک حرف پر ( پڑھنا پسند کرتے ہو ) یا دو حرفوں پر ؟ تو وہ فرشتہ جو میرے ساتھ تھا ، اس نے کہا کہ کہو ، دو حرفوں پر ۔ تو میں نے کہا ، دو حرفوں پر ۔ پھر مجھے کہا گیا ، دو حرفوں پر یا تین حرفوں پر ؟ وہ فرشتہ جو میرے ساتھ تھا ، اس نے کہا کہ کہو ، تین پر ۔ میں نے کہا ، تین حرفوں پر ، حتیٰ کہ بات سات حرفوں تک پہنچی ۔ پھر کہا ان میں سے ہر ایک حرف شافی کافی ہے ۔ اگر آپ «سميعا عليما» کے بجائے «عزيزا حكيما» کہہ دیں تو صحیح ہے ، مگر کسی آیت عذاب کو رحمت کے ساتھ یا کسی آیت رحمت کو عذاب کے ساتھ نہ بدلیں ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابوداود ، (تحفة الأشراف:۲۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵ /۱۲۴، ۱۲۷، ۱۲۸) (صحیح)