You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي هِلَالٍ حَدَّثَهُ عَنْ خُزَيْمَةَ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ أَبِيهَا أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى امْرَأَةٍ وَبَيْنَ يَدَيْهَا نَوًى أَوْ حَصًى تُسَبِّحُ بِهِ فَقَالَ أُخْبِرُكِ بِمَا هُوَ أَيْسَرُ عَلَيْكِ مِنْ هَذَا أَوْ أَفْضَلُ فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ مَا خَلَقَ فِي السَّمَاءِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ مَا خَلَقَ فِي الْأَرْضِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ مَا خَلَقَ بَيْنَ ذَلِكَ وَسُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ مَا هُوَ خَالِقٌ وَاللَّهُ أَكْبَرُ مِثْلُ ذَلِكَ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ مِثْلُ ذَلِكَ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مِثْلُ ذَلِكَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ مِثْلُ ذَلِكَ
Narrated Saad ibn Abu Waqqas: Once Saad, with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, visited a woman in front of whom were some date-stones or pebbles which she was using as a rosary to glorify Allah. He (the Prophet) said: I tell you something which would be easier (or more excellent) for you than that. He said (it consisted of saying): Glory be to Allah as many times as the number of that which He has created in Heaven; Glory be to Allah as many times as the number of that which He has created on Earth; Glory be to Allah as many times as the number of that which He has created between them; Glory be to Allah as many times as the number of that which He is creating; Allah is most great a similar number of times; Praise (be to Allah) a similar number of times; and There is no god but Allah a similar number of times; There is no might and no power except in Allah a similar number of times.
عائشہ بنت سعد بن ابی وقاص اپنے والد ( سیدنا سعد ؓ ) سے روایت کرتی ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک عورت کے پاس آئے جب کہ اس عورت کے سامنے گٹھلیاں تھیں یا کنکریاں ، وہ ان کے ساتھ تسبیح پڑھ رہی تھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتاؤں جو تمہارے لیے آسان تر یا افضل ہو ؟ “ تو آپ ﷺ نے فرمایا «سبحان الله عدد خلق في السماء وسبحان الله عدد خلق في الأرض وسبحان الله عدد خلق بين ذلك وسبحان الله عدد هو خالق» ” اللہ کی تسبیح ہے اس مخلق کی تعداد میں جو اس نے آسمان میں پیدا کی ۔ اللہ کی تسبیح ہے اس مخلوق کی تعداد میں جو اس نے زمین میں پیدا کی ۔ اللہ کی تسبیح ہے اس مخلوق کی تعداد میں جو اس نے ان دونوں کے مابین پیدا کی ، اللہ کی تسبیح ہے اس مخلوق کی تعداد میں جو وہ پیدا کرے گا ۔ اور «الله اكبر» اسی کے مثل اور «الحمد الله» اسی کے مثل اور «لا إله إلا الله» اسی کے مثل اور «لا حول ولا قوة إلا بالله» اسی کے مثل ۔ “
وضاحت: ۱؎ : وہ ام المومنین صفیہ رضی اللہ عنہا ، یا ام المومنین جویریہ رضی اللہ عنہا تھیں۔ ۲؎ : مروجہ تسبیح جس میں سو دانے ہوتے ہیں، اور ان میں ایک امام ہوتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام اور سلف صالحین سے ثابت نہیں ہے، انگلیوں پر تسبیح مسنون ہے ، ملاحظہ ہو اگلی حدیث نمبر (۱۵۰۱)۔