You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْغُدَانِيُّ أَخْبَرَنَا غَسَّانُ بْنُ عَوْفٍ أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ الْمَسْجِدَ فَإِذَا هُوَ بِرَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو أُمَامَةَ فَقَالَ يَا أَبَا أُمَامَةَ مَا لِي أَرَاكَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ فِي غَيْرِ وَقْتِ الصَّلَاةِ قَالَ هُمُومٌ لَزِمَتْنِي وَدُيُونٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَفَلَا أُعَلِّمُكَ كَلَامًا إِذَا أَنْتَ قُلْتَهُ أَذْهَبَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَمَّكَ وَقَضَى عَنْكَ دَيْنَكَ قَالَ قُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُلْ إِذَا أَصْبَحْتَ وَإِذَا أَمْسَيْتَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ غَلَبَةِ الدَّيْنِ وَقَهْرِ الرِّجَالِ قَالَ فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَمِّي وَقَضَى عَنِّي دَيْنِي
Narrated Abu Saeed al-Khudri: One day the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم entered the mosque. He saw there a man from the Ansar called Abu Umamah. He said: What is the matter that I am seeing you sitting in the mosque when there is no time of prayer? He said: I am entangled in cares and debts, Messenger of Allah. He replied: Shall I not teach you words by which, when you say them, Allah will remove your care, and settle your debt? He said: Why not, Messenger of Allah? He said: Say in the morning and evening: O Allah, I seek refuge in Thee from care and grief, I seek refuge in Thee from incapacity and slackness, I seek refuge in Thee from cowardice and niggardliness, and I seek in Thee from being overcome by debt and being put in subjection by men. He said: When I did that Allah removed my care and settled my debt.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک روز مسجد میں تشریف لائے تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک انصاری آدمی ہے جس کا نام ابو امامہ تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا ” اے ابوامامہ ! کیا بات ہے کہ میں تمہیں مسجد میں دیکھ رہا ہوں اور نماز کا وقت بھی نہیں ہے ؟ “ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے غموں اور قرضوں نے گھیر رکھا ہے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا میں تمہیں ایسے کلمات نہ سکھا دوں ، اگر تم انہیں پڑھنے لگو ، تو اللہ تعالیٰ تمہارے غم دور کر دے گا اور تمہارے قرضے ادا کر دے گا ۔ “ ( ادا کرنے کا سبب پیدا فر دے گا ۔ ) میں نے کہا ، کیوں نہیں ، اے اللہ کے رسول ! فرمایا ” صبح و شام یہ کلمات پڑھا کرو « اللهم إني أعوذ بك من الهم والحزن ، وأعوذ بك من العجز والكسل ، وأعوذ بك من الجبن والبخل ، وأعوذ بك من غلبة الدين وقهر الرجال» اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں پریشانی اور غم سے ، عاجز رہ جانے اور کسل مندی سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں بزدلی اور بخیلی سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں قرضے اور ظالموں کے غلبے سے ۔ “ سیدنا ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے یہ دعا کرنی شروع کی تو اللہ تعالیٰ نے میری پریشانیاں دور کر دیں اور قرضوں ( کی ادائیگی ) کا سبب بھی پیدا فر دیا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:۴۳۴۰) (ضعیف) (اس کے راوی غسَّان لین الحدیث ہیں ، مگر دعاء کے اکثر الفاظ (اس قصہ اور اوقات کے سوا) صحیح احادیث میں آ چکے ہیں)