You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَزِينٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ قَطَنٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ عِمَارَةَ قَالَ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَكَانَ قَدْ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْقِبْلَتَيْنِ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ قَالَ نَعَمْ قَالَ يَوْمًا قَالَ يَوْمًا قَالَ وَيَوْمَيْنِ قَالَ وَيَوْمَيْنِ قَالَ وَثَلَاثَةً قَالَ نَعَمْ وَمَا شِئْتَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ الْمِصْرِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَزِينٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسِيٍّ عَنْ أُبَيِّ بْنِ عِمَارَةَ قَالَ فِيهِ حَتَّى بَلَغَ سَبْعًا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ وَمَا بَدَا لَكَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدْ اخْتُلِفَ فِي إِسْنَادِهِ وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ وَرَوَاهُ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ وَيَحْيَى بْنُ إِسْحَقَ السَّيْلَحِينِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيَّوبَ وَقَدْ اخْتُلِفَ فِي إِسْنَادِهِ
Narrated Ubayy ibn Umarah: I asked: Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم may I wipe over the socks? He replied: Yes. He asked: For one day? He replied: For one day. He again asked: And for two days? He replied: For two days too. He again asked: And for three days? He replied: Yes, as long as you wish. Abu Dawud said: Another version says: He asked him about the period until he reached the period of seven days. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم replied: Yes, as long as you wish (i. e. there is no time limit). Abu Dawud said: There is a variance in the chain of narrators of this tradition. The chain is not strong. Another chain from Yahya bin Ayyub is also disputed.
سیدنا ابی بن عمارہ ؓ جن کے بارے میں یحییٰ بن ایوب کا بیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی معیت میں دونوں قبلوں کی طرف رخ کر کے نماز پڑھی ہے ۔ ان سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا میں موزوں پر مسح کر لیا کروں ؟ فرمایا ” ہاں ۔ “ انہوں نے کہا ( کیا ) ایک دن ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” ( ہاں ) ایک دن ۔ “ انہوں نے کہا : کیا دو دن ( بھی ؟ ) فرمایا ” ہاں دو دن ( بھی ) ۔ “ کہا : کیا تین دن ( بھی ؟ ) فرمایا ” ہاں ! اور جو تو چاہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت کو ابن ابی مریم مصری نے ( بسند ) «عن يحيى بن أيوب عن عبد الرحمن بن رزين عن محمد بن يزيد بن أبي زياد عن عبادة بن نسى عن أبى بن عمارة» سے روایت کیا ہے ۔ اس میں ہے کہ ( دنوں کا اضافہ ) سات دنوں تک پہنچا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو تیری سمجھ میں آئے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس کی اسناد میں اختلاف ہے اور یحییٰ بن ایوب قوی نہیں ہے ۔ اس حدیث کو ابن ابی مریم اور یحییٰ بن اسحاق سیلحینی اور یحییٰ بن ایوب سے روایت کیا ہے اور اس کی اسناد میں اختلاف کیا گیا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الطھارة ۸۷ (۵۵۷)، (تحفة الأشراف: ۶) (ضعیف) (اس کے راوی محمد بن یزید مجہول ہیں، اس میں ثقات کی مخالفت بھی ہے اس لئے یہ حدیث منکر بھی ہے)