You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُصَدِّقًا فَمَرَرْتُ بِرَجُلٍ فَلَمَّا جَمَعَ لِي مَالَهُ لَمْ أَجِدْ عَلَيْهِ فِيهِ إِلَّا ابْنَةَ مَخَاضٍ فَقُلْتُ لَهُ أَدِّ ابْنَةَ مَخَاضٍ فَإِنَّهَا صَدَقَتُكَ فَقَالَ ذَاكَ مَا لَا لَبَنَ فِيهِ وَلَا ظَهْرَ وَلَكِنْ هَذِهِ نَاقَةٌ فَتِيَّةٌ عَظِيمَةٌ سَمِينَةٌ فَخُذْهَا فَقُلْتُ لَهُ مَا أَنَا بِآخِذٍ مَا لَمْ أُومَرْ بِهِ وَهَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْكَ قَرِيبٌ فَإِنْ أَحْبَبْتَ أَنْ تَأْتِيَهُ فَتَعْرِضَ عَلَيْهِ مَا عَرَضْتَ عَلَيَّ فَافْعَلْ فَإِنْ قَبِلَهُ مِنْكَ قَبِلْتُهُ وَإِنْ رَدَّهُ عَلَيْكَ رَدَدْتُهُ قَالَ فَإِنِّي فَاعِلٌ فَخَرَجَ مَعِي وَخَرَجَ بِالنَّاقَةِ الَّتِي عَرَضَ عَلَيَّ حَتَّى قَدِمْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَتَانِي رَسُولُكَ لِيَأْخُذَ مِنِّي صَدَقَةَ مَالِي وَايْمُ اللَّهِ مَا قَامَ فِي مَالِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا رَسُولُهُ قَطُّ قَبْلَهُ فَجَمَعْتُ لَهُ مَالِي فَزَعَمَ أَنَّ مَا عَلَيَّ فِيهِ ابْنَةُ مَخَاضٍ وَذَلِكَ مَا لَا لَبَنَ فِيهِ وَلَا ظَهْرَ وَقَدْ عَرَضْتُ عَلَيْهِ نَاقَةً فَتِيَّةً عَظِيمَةً لِيَأْخُذَهَا فَأَبَى عَلَيَّ وَهَا هِيَ ذِهْ قَدْ جِئْتُكَ بِهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ خُذْهَا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاكَ الَّذِي عَلَيْكَ فَإِنْ تَطَوَّعْتَ بِخَيْرٍ آجَرَكَ اللَّهُ فِيهِ وَقَبِلْنَاهُ مِنْكَ قَالَ فَهَا هِيَ ذِهْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ جِئْتُكَ بِهَا فَخُذْهَا قَالَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَبْضِهَا وَدَعَا لَهُ فِي مَالِهِ بِالْبَرَكَةِ
Narrated Ubayy ibn Kab: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم commissioned me as a collector of zakat. I visited a man. When he had collected his property of camels, I found that a she-camel in her second year was due from him. I said to him: Pay a she-camel in her second year, for she is to be paid as sadaqah (zakat) by you. He said: That one is not worthy of milking and riding. Here is another she-camel which is young, grand and fat. So take it. I said to him: I shall not take an animal for which I have not been commanded. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم is here near to you. If you like, go to him, and present to him what you presented to me. Do that; if he accepts it from you, I shall accept it; if he rejects it, I shall reject it. He said: I shall do it. He accompanied me and took with him the she-camel which he had presented to me. We came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said to him: Prophet of Allah, your messenger came to me to collect zakat on my property. By Allah, neither the Messenger of Allah nor his messenger has ever seen my property before. I gathered my property (camels), and he estimated that a she-camel in her second year would be payable by me. But that has neither milk nor is it worth riding. So I presented to him a grand young she-camel for acceptance as zakat. But he has refused to take her. Look, she is here; I have brought her to you, Messenger of Allah. Take her. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: That is what is due from you. If you give voluntarily a better (animal) Allah will give a reward to you for it. We accept her from you. She is here, Messenger of Allah; I have brought her to you. So take her. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then ordered me to take possession of it, and he prayed for a blessing on his property.
سیدنا ابی بن کعب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ کو صدقے کا عامل بنا کر بھیجا ، میں ایک آدمی کے پاس پہنچا ، جب اس نے میرے سامنے اپنا مال جمع کر دیا تو میں نے اس پر صرف ایک بنت مخاض ( ایک سالہ اونٹنی ) ہی واجب پائی ۔ میں نے اس سے کہا ، ایک بنت مخاض دے دو ، تمہاری یہی زکوٰۃ ہے ۔ اس نے کہا : یہ دودھ والی ہے ، نہ سواری کے قابل ! اس کی بجائے یہ ایک جوان اور موٹی تازی اونٹنی ہے اسے لے جاؤ ۔ میں نے اس سے کہا : جس کا مجھے حکم نہیں ہے میں وہ کیونکر لے سکتا ہوں ، اور اللہ کے رسول ﷺ تم سے قریب ہی ہیں اگر چاہو تو ان کی خدمت میں چلے جاؤ اور جو کچھ مجھے دے رہے ہو انہیں جا کر پیش کر دو اگر آپ ﷺ قبول کر لیں تو مجھے بھی قبول ہے اگر وہ نامنظور کریں تو میں بھی قبول نہیں کرتا ، کہنے لگا ، میں یہی کرتا ہوں ، چنانچہ وہ میرے ساتھ چل پڑا ۔ اور وہ اونٹنی بھی ساتھ لے گیا جو وہ مجھے دے رہا تھا حتیٰ کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچ گئے ۔ اس نے آپ ﷺ سے کہا ، اے اللہ کے نبی ! آپ کا نمائندہ میرے مال کی زکوٰۃ لینے کے لیے میرے ہاں پہنچا ہے اور قسم اللہ کی ! اس سے پہلے نہ تو اللہ کے رسول میرے مال میں تشریف لائے ہیں اور نہ ان کا کوئی نمائندہ ہی ۔ سو میں نے اس کے لیے اپنا مال جمع کیا تو اس نے بتایا کہ میرے مال میں صرف ایک بنت مخاض واجب ہے ، اور اس عمر کا جانور نہ دودھ دیتا ہے اور نہ سواری کے قابل ہوتا ہے ۔ سو میں نے اسے ایک شاندار جوان اونٹنی پیش کی کہ اسے قبول کر لے مگر اس نے انکار کر دیا ، اور وہ یہ رہی ! اے اللہ کے رسول ! میں اسے آپ کی خدمت میں لے آیا ہوں تو آپ قبول فر لیجئیے ، تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا ” تجھ پر وہی فرض ہے لیکن اگر تو خوشی سے نیکی کرنا چاہے تو اس کا اللہ تعالیٰ تجھے اجر و ثواب عطا کرے گا اور ہم تجھ سے یہ قبول کر لیتے ہیں ۔ “ اس نے کہا ، اور وہ یہ رہی اے اللہ کے رسول ! میں اسے لے آیا ہوں تو آپ ﷺ اسے قبول فر لیجئیے ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے وصول کر لینے کا حکم دیا اور اس کے مال میں برکت کی دعا فرمائی ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود ( تحفة الأشراف :۷۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۱۴۲) (حسن)