You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هَارُونَ بْنِ رِئَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي كِنَانَةُ بْنُ نُعَيْمٍ الْعَدَوِيُّ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ مُخَارِقٍ الْهِلَالِيِّ قَالَ تَحَمَّلْتُ حَمَالَةً فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَقِمْ يَا قَبِيصَةُ حَتَّى تَأْتِيَنَا الصَّدَقَةُ فَنَأْمُرَ لَكَ بِهَا ثُمَّ قَالَ يَا قَبِيصَةُ إِنَّ الْمَسْأَلَةَ لَا تَحِلُّ إِلَّا لِأَحَدِ ثَلَاثَةٍ رَجُلٍ تَحَمَّلَ حَمَالَةً فَحَلَّتْ لَهُ الْمَسْأَلَةُ فَسَأَلَ حَتَّى يُصِيبَهَا ثُمَّ يُمْسِكُ وَرَجُلٍ أَصَابَتْهُ جَائِحَةٌ فَاجْتَاحَتْ مَالَهُ فَحَلَّتْ لَهُ الْمَسْأَلَةُ فَسَأَلَ حَتَّى يُصِيبَ قِوَامًا مِنْ عَيْشٍ أَوْ قَالَ سِدَادًا مِنْ عَيْشٍ وَرَجُلٍ أَصَابَتْهُ فَاقَةٌ حَتَّى يَقُولَ ثَلَاثَةٌ مِنْ ذَوِي الْحِجَى مِنْ قَوْمِهِ قَدْ أَصَابَتْ فُلَانًا الْفَاقَةُ فَحَلَّتْ لَهُ الْمَسْأَلَةُ فَسَأَلَ حَتَّى يُصِيبَ قِوَامًا مِنْ عَيْشٍ أَوْ سِدَادًا مِنْ عَيْشٍ ثُمَّ يُمْسِكُ وَمَا سِوَاهُنَّ مِنْ الْمَسْأَلَةِ يَا قَبِيصَةُ سُحْتٌ يَأْكُلُهَا صَاحِبُهَا سُحْتًا
Qabisah bin Mukhiriq al-Hilali said: I became a guarantor for a payment, and I came to Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said: Wait till I receive the sadaqah and I shall order it to be given to you. He then said: Begging, Qabisah, is allowable only to one of three classes: a man who has become a guarantor for a payment to whom begging is allowed till he gets it, after which he must stop (begging); a man who has been stricken by a calamity and it destroys his property to whom begging is allowed till he gets what will support life (or he said, what will provide a reasonable subsistence); and a man who has been smitten by poverty, about whom three intelligent members of his people confirm by saying: So and so has been smitten by poverty, to such a person begging is allowed till be gets what will support life (or he said, what will provide a reasonable subsistence), after which he must stop (begging). Any other reason for begging, Qabisah, is forbidden, and one who engages in such consumes it as a thing which is forbidden.
سیدنا قبیصہ بن مخارق ہلالی ؓ بیان کرتے ہیں کہ ( ایک دفعہ ) میں کسی کا ضامن بن گیا ۔ پھر میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا ” قبیصہ ! ٹھہرے رہو حتیٰ کہ ہمارے پاس کوئی صدقہ آ جائے تو ہم اس میں سے تمہیں دینے کا حکم دیں ۔ “ پھر فرمایا ” اے قبیصہ ! سوال کرنا حلال نہیں ، سوائے تین میں سے ایک کے ، کسی نے کوئی ضمانت لی ہو تو اس کے لیے سوال کرنا جائز ہے حتیٰ کہ اپنی ضرورت پوری کر لے ، پھر رک جائے ۔ دوسرا وہ آدمی کہ اس پر کوئی ایسی آفت یا مصیبت آ پڑی جس نے اس کا مال تباہ کر دیا تو ایسے شخص کے لیے سوال کرنا حلال ہے حتیٰ کہ گزارے کے لائق اپنی ضروریات حاصل کر لے ۔ اور تیسرا وہ آدمی جسے انتہائی احتیاج نے آ لیا ہو حتیٰ کہ اس کی قوم کے تین عقلمند افراد کہہ دیں کہ فلاں از حد لاچار ہو گیا ہے تو اسے بھی سوال کرنا حلال ہے حتیٰ کہ گزران حاصل کر لے اور پھر رک جائے ۔ ان صورتوں کے علاوہ سوال کرنا اے قبیصہ ! حرام ہے ، مانگنے والا حرام کھاتا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الزکاة ۳۶ (۱۰۴۴)، سنن النسائی/الزکاة ۸۰ (۲۵۸۰)، ۸۶ (۲۵۹۲)، ( تحفة الأشراف :۱۱۰۶۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۴۷۷، ۵/۶۰) (صحیح)