You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَذْكُرُ الصَّدَقَةَ وَالتَّعَفُّفَ مِنْهَا وَالْمَسْأَلَةَ الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَى وَالْيَدُ الْعُلْيَا الْمُنْفِقَةُ وَالسُّفْلَى السَّائِلَةُ قَالَ أَبُو دَاوُد اخْتُلِفَ عَلَى أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ عَبْدُ الْوَارِثِ الْيَدُ الْعُلْيَا الْمُتَعَفِّفَةُ و قَالَ أَكْثَرُهُمْ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ الْيَدُ الْعُلْيَا الْمُنْفِقَةُ و قَالَ وَاحِدٌ عَنْ حَمَّادٍ الْمُتَعَفِّفَةُ
Abdullah bin Umar reported that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said when he was on the pulpit speaking of sadaqah and abstention from it and begging: the upper hand is better than the lower one, the upper being the one which bestows and the lower which begs. Abu Dawud said: The version of this tradition narrated by Ayyub from Nafi is disputed. The narrator Abd al-Warith said in his version: `The upper hand is the one which abstains from begging;” but most of the narrators have narrated from Hammad bin Zaid from Ayyub the words “ The upper hand is the one which bestows. ” A narrator from Hammad said in his version “the one which abstains from begging. ”
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے برسر منبر فرمایا جب کہ آپ ﷺ صدقہ اور اس سے بچنے ( کی فضیلت ) اور سوال کرنے ( کی مذمت ) بیان کر رہے تھے ، فرمایا ” اوپر والا ہاتھ ، نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے ۔ اوپر والا ہاتھ خرچ کرنے والا ہوتا ہے اور نیچے والا ہاتھ سوالی ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت میں ایوب پر ، جو نافع سے روایت کرتے ہیں ، اختلاف کیا گیا ہے ۔ عبدالوارث نے کہا : اوپر والے ہاتھ سے مراد «المتعففة» ہے یعنی جو سوال نہ کرے ۔ جب کہ بواسطہ حماد بن زید ، ایوب سے روایت کرنے والے اکثر حضرات اوپر والے ہاتھ سے مراد « المنفقة» یعنی خرچ کرنے والا بیان کرتے ہیں ۔ حماد سے صرف ایک راوی ( مسدد بن مسرہد ) نے «المتعففة» ذکر کیا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی ایوب کے تلامذہ نے ایوب سے اس حدیث میں اختلاف کیا ہے بعض رواۃ (جیسے حماد بن زید وغیرہ ) نے ایوب سے«اليد العليا المنفقة» کے الفاظ کے ساتھ روایت کی ہے جیسا کہ مالک نے روایت کی ہے، اس کے برخلاف عبدالوارث نے ایوب سے«اليد العليا المتعففة» کے الفاظ کے ساتھ روایت کی ہے۔ ۲؎ : یعنی حماد کے تلامذہ نے بھی حماد سے روایت میں اختلاف کیا ہے ان کے اکثر تلامذہ نے ان سے «المنفقة» کا لفظ روایت کیا ہے، اور ایک راوی نے جو مسدد بن مسرہد ہیں ان سے «المتعففة» کا لفظ روایت کیا ہے۔