You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالرَّوْحَاءِ فَلَقِيَ رَكْبًا فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ قَالَ مَنْ الْقَوْمُ فَقَالُوا الْمُسْلِمُونَ فَقَالُوا فَمَنْ أَنْتُمْ قَالُوا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَزِعَتْ امْرَأَةٌ فَأَخَذَتْ بِعَضُدِ صَبِيٍّ فَأَخْرَجَتْهُ مِنْ مِحَفَّتِهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لِهَذَا حَجٌّ قَالَ نَعَمْ وَلَكِ أَجْرٌ
Ibn Abbas said the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was at al-Rawha. There he met some riders. He saluted them and asked who they were. They replied that they were Muslims. They asked who are you. They (the companions) replied he is the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. A woman became upset: she took her child by his arm and lifted him from her litter at the camel. She said Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم can this (child) be credited with having performed Hajj. He replied Yes, and you will have a reward.
سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ مقام روحاء پر تھے کہ آپ کو ایک قافلے والے ملے ۔ آپ نے انہیں سلام کہا اور پوچھا : کون لوگ ہو ؟ انہوں نے کہا : ہم مسلمان ہیں ۔ انہوں نے پوچھا : آپ کون لوگ ہیں ؟ صحابہ ؓم نے کہا : یہ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ۔ تو ایک عورت نے جلدی سے اپنے بچے کو بازو سے پکڑا اور اپنے ہودج سے باہر نکالا اور بولی : اے اللہ کے رسول ! کیا اس کے لیے حج ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہاں ! اور تیرے لیے اجر ہے ۔“
وضاحت: ۱؎ : ہودج کی طرح عورتوں کی سواری پر ایک سیٹ ہوتی ہے جسے محفّہ کہتے ہیں۔ ۲؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نابالغ کا حج صحیح ہے چونکہ اس کا ولی اس کی جانب سے کم سنی کی وجہ سے اعمال حج ادا کرتا ہے، اس لئے وہ ثواب کا مستحق ہو گا، واضح رہے اس سے حج کی فرضیت ساقط نہیں ہو گی، بلکہ بلوغت کے بعد استطاعت کی صورت میں اس پر حج فرض ہے، اور بچپن کا حج اس کے لئے نفل ہو گا۔