You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَأَيْتُكَ تَصْنَعُ أَرْبَعًا لَمْ أَرَ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِكَ يَصْنَعُهَا قَالَ مَا هُنَّ يَا ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ رَأَيْتُكَ لَا تَمَسُّ مِنْ الْأَرْكَانِ إِلَّا الْيَمَانِيَّيْنِ وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا الْهِلَالَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَمَّا الْأَرْكَانُ فَإِنِّي لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمَسُّ إِلَّا الْيَمَانِيَّيْنِ وَأَمَّا النِّعَالُ السِّبْتِيَّةُ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُ النِّعَالَ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا شَعْرٌ وَيَتَوَضَّأُ فِيهَا فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَلْبَسَهَا وَأَمَّا الصُّفْرَةُ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْبُغُ بِهَا فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَصْبُغَ بِهَا وَأَمَّا الْإِهْلَالُ فَإِنِّي لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهِلُّ حَتَّى تَنْبَعِثَ بِهِ رَاحِلَتُهُ
Ubayd ibn Jurayj said to Abdullah ibn Umar: Abu Abdur Rahman, I saw you doing things which I did not see being done by your companions. He asked: What are they, Ibn Jurayj? He replied: I saw you touching only the two Yamani corners; and I saw you wearing shoes having no hair; I saw you dyeing in yellow colour; and I saw you wearing ihram on the eighth of Dhul-Hijjah, whereas the people had worn ihram when they sighted the moon. Abdullah ibn Umar replied: As regards the corners, I have not seen the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم touching anything (in the Kabah) but the two Yamani corners. As for the tanned leather shoes, I have seen the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم wearing tanned leather shoes, and he would wear them after ablution. Therefore I like to wear them. As regards wearing yellow, I have seen the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم wearing yellow, so I like to wear with it. As regards shouting the talbiyah, I have seen the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم raising his voice in talbiyah when his she-camel stood up with him on its back.
سیدنا عبید بن جریج کہتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے کہا : اے ابو عبدالرحمٰن ! میں آپ کو چار کام کرتے دیکھتا ہوں ، آپ کا کوئی ساتھی یہ نہیں کرتا ۔ انہوں نے کہا : اے ابن جریج ! وہ کیا ہیں ؟ انہوں نے کہا : میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ ( دوران طواف میں ) بیت اللہ کے صرف دو کونوں «يمانيين» ( حجر اسود اور رکن یمانی ) کو ہاتھ لگاتے ہیں اور آپ کو دیکھا ہے کہ آپ ایسے چمڑے کی جوتی پہنتے ہیں جس پر بال نہیں ہوتے ۔ اور آپ کو دیکھا ہے کہ زرد رنگ استعمال کرتے ہیں ۔ ( کپڑوں میں یا بالوں میں بطور خضاب کے ) اور میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ جب آپ مکہ میں ہوں تو لوگ چاند دیکھتے ہی احرام باندھ لیتے ہیں مگر آپ آٹھویں ذوالحجہ کو احرام باندھتے ہیں ۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے جواب دیا : جہاں تک ( دوران طواف میں ) ارکان کو چھونے کا تعلق ہے تو میں نے رسول اللہ ﷺ کہ دیکھا ہے کہ آپ صرف دونوں یمانی ارکان ہی کو چھوتے تھے ۔ ( حجر اسود اور رکن یمانی کو ۔ ) اور بے بال چمڑے کے جوتے ، تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے کہ آپ کا جوتا ایسے چمڑے کا ہوتا تھا جس پر بال نہ ہوتے تھے اور آپ اس میں وضو ( بھی ) کر لیا کرتے تھے تو میں ایسے ہی جوتے پہننا پسند کرتا ہوں ۔ اور رہا زرد رنگ ، تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ہے کہ آپ اس سے رنگتے تھے ، لہٰذا میں بھی اس سے رنگنا پسند کرتا ہوں ۔ رہا احرام اور تلبیہ ، تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو نہیں دیکھا کہ آپ اپنی سواری کے کھڑی ہونے سے پہلے تلبیہ پکارتے ہوں ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء ۳۰ (۱۶۶)، والحج ۲۸ (۱۵۵۲) (مختصرا) ۵۹ (۱۶۰۹) (مختصرا)، واللباس ۳۷ (۵۸۵۱)، صحیح مسلم/الحج ۵ (۱۱۸۷)، سنن الترمذی/الشمائل ۱۰ (۷۴)، سنن النسائی/الطھارة ۹۵ (۱۱۷)، سنن ابن ماجہ/اللباس ۳۴ (۳۶۲۶)، ( تحفة الأشراف: ۷۳۱۶)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج ۹(۳۱)، مسند احمد (۲/۱۷، ۲۶،۱۱۰) (صحیح)