You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ح و حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَافِينَ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ فَلَمَّا كَانَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ قَالَ مَنْ شَاءَ أَنْ يُهِلَّ بِحَجٍّ فَلْيُهِلَّ وَمَنْ شَاءَ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ بِعُمْرَةٍ قَالَ مُوسَى فِي حَدِيثِ وُهَيْبٍ فَإِنِّي لَوْلَا أَنِّي أَهْدَيْتُ لَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ وَقَالَ فِي حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ وَأَمَّا أَنَا فَأُهِلُّ بِالْحَجِّ فَإِنَّ مَعِي الْهَدْيَ ثُمَّ اتَّفَقُوا فَكُنْتُ فِيمَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ الطَّرِيقِ حِضْتُ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْكِي فَقَالَ مَا يُبْكِيكِ قُلْتُ وَدِدْتُ أَنِّي لَمْ أَكُنْ خَرَجْتُ الْعَامَ قَالَ ارْفِضِي عُمْرَتَكِ وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي قَالَ مُوسَى وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ وَقَالَ سُلَيْمَانُ وَاصْنَعِي مَا يَصْنَعُ الْمُسْلِمُونَ فِي حَجِّهِمْ فَلَمَّا كَانَ لَيْلَةُ الصَّدَرِ أَمَرَ يَعْنِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَذَهَبَ بِهَا إِلَى التَّنْعِيمِ زَادَ مُوسَى فَأَهَلَّتْ بِعُمْرَةٍ مَكَانَ عُمْرَتِهَا وَطَافَتْ بِالْبَيْتِ فَقَضَى اللَّهُ عُمْرَتَهَا وَحَجَّهَا قَالَ هِشَامٌ وَلَمْ يَكُنْ فِي شَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ هَدْيٌ قَالَ أَبُو دَاوُد زَادَ مُوسَى فِي حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ الْبَطْحَاءِ طَهُرَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
Aishah said: We went out along with The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم when the moon of the month of Dhu al-Hijja was going to appear shortly. When he reached Dhu al-Hulaifah he said: Anyone who wants to perform Hajj should raise his voice in Talbiyah for Hajj (after wearing Ihram); and he who wants to perform Umrah should raise his voice in talbiyah for an Umrah. The narrator Musa in the version of Wuhaib reported him (the Prophet) as saying if there were no sacrificial animals with me, I would raise my voice in talbiyah for an Umrah. But according to the version of Hammad bin Salamah, he said as for myself, I shall raise my voice in talbiyah for Hajj because I have sacrificial animal with me. The agreed version goes I (Aishah) was one of those persons who wore Ihram for an ‘Umrah. But on my way (to Makkah) I menstruated. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم entered upon me while I was weeping. He asked why are you weeping? I wished I would not come out (for Hajj) this year. He said give up your Umrah; untie your hair and comb. The version of Musa said and raise your voice in talbiyah for Hajj (after wearing Ihram). Sulaiman’s version goes and do as all the Muslims do during their Hajj. When the night for performing the obligatory circumambulation (tawaf al-Ziyarah) came, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم commanded Abdur-Rahman. He took her to al-Tan’im (instead of the words “her ‘Umrah”). She went round the Kaabah. Allah thus completed both her ‘Umrah and Hajj. Hisham said: No sacrificial animal was offered during all this time. In the version of Hammad bin Salamah, the narrator Musa added when the night of al-Batha came Ai’ shah was purified.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ ذوالحجہ کا چاند آنے پر ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے ۔ جب ذوالحلیفہ مقام پر آئے تو آپ نے فرمایا ” جو حج کا احرام باندھنا چاہتا ہے باندھا لے اور جو چاہے عمرے کی نیت کر لے ۔ “ موسیٰ بن اسمٰعیل نے وہیب کی روایت میں بیان کیا کہ ( آپ نے فرمایا ) ” میں نے اگر قربانی ساتھ نہ لی ہوتی تو عمرے کا احرام باندھتا ۔ “ اور حماد بن سلمہ کی روایت میں کہا : ” اور میں حج کا احرام باندھ رہا ہوں کیونکہ میرے ساتھ قربانی ہے ۔ “ آگے روایت بیان کرنے میں سب راوی متفق ہیں ۔ ( عائشہ ؓا کہتی ہیں کہ ) میں ان افراد میں سے تھی جنہوں نے عمرے کا احرام باندھا ، پھر راستے میں ایک جگہ مجھے حیض شروع ہو گیا ۔ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے اور میں رو رہی تھی ۔ آپ نے پوچھا : کیوں رو رہی ہو ؟ میں نے کہا : میں چاہتی ہوں کہ اس سال نہ آئی ہوتی ( تو اچھا تھا ۔ ) آپ نے فرمایا ” اپنا عمرہ چھوڑ دو ، اپنے بال کھول لو اور کنگھی کر لو ۔ “ موسیٰ نے کہا : ” اور حج کی نیت کر لو “ اور سلیمان نے کہا : ” اور اسی طرح کرو جیسے کہ مسلمان اپنے حج میں کرتے ہیں ۔ “ الغرض جب ( حج سے ) واپسی کی رات آئی ، تو رسول اللہ ﷺ نے عبدالرحمٰن ( ابن ابی بکر ؓ یعنی عائشہ ؓا کے بھائی ) کو حکم دیا ، تو وہ انہیں تنعیم لے گئے ۔ موسیٰ نے مزید کہا : پس انہوں نے عمرے کا احرام باندھا ۔ یعنی اپنے پہلے عمرے کے بدلے ، پھر بیت اللہ کا طواف کیا ۔ الغرض اﷲ نے ان کا عمرہ اور حج پورا کرا دیا ۔ ہشام کہتے ہیں اس صورت میں کوئی ہدی ( فدیہ وغیرہ ) نہ ہوا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ موسیٰ نے حماد بن سلمہ کی روایت میں مزید کہا : پھر جب بطحاء کی رات آئی ( یعنی منٰی میں اقامت کی رات ) تو سیدہ عائشہ ؓا پاک ہو گئی تھیں ۔
وضاحت: ۱؎ : بطحاء سے مراد منیٰ ہے، یعنی قیام منیٰ کے ایام کی کسی رات میں وہ پاک ہو گئیں، علامہ عینی کہتے ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا حیض تین ذی الحجہ بروز سنیچر مقام سرف میں شروع ہوا تھا، اور دسویں ذی الحجہ کو سنیچر کے روز پاک ہوئیں۔