You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّازِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ فَقَالَ: >تَوَضَّئُوا مِنْهَا<، وَسُئِلَ عَنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ فَقَالَ: >لَا تَوَضَّئُوا مِنْهَا<، وَسُئِلَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ؟ فَقَالَ: >لَا تُصَلُّوا فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ, فَإِنَّهَا مِنَ الشَّيَاطِينِ<، وَسُئِلَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ فَقَالَ: >صَلُّوا فِيهَا, فَإِنَّهَا بَرَكَةٌ.
Narrated Al-Bara ibn Azib: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم was asked about performing ablution after eating the flesh of the camel. He replied: Perform ablution, after eating it. He was asked about performing ablution after eating meat. He replied: Do not perform ablution after eating it. He was asked about saying prayer in places where the camels lie down. He replied: Do not offer prayer in places where the camels lie down. These are the places of Satan. He was asked about saying prayer in the sheepfolds. He replied: You may offer prayer in such places; these are the places of blessing.
سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا گیا : آیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو لازم آتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس سے وضو کیا کرو ۔ “ سوال کیا گیا کہ بکری کے گوشت سے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس سے وضو نہ کرو ۔ “ اور سوال ہوا کہ کیا اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھیں ؟ فرمایا ” اونٹوں کے باڑے میں نماز نہ پڑھا کرو ۔ بیشک یہ شیطانوں میں سے ہیں ۔ “ اور پوچھا گیا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز ( پڑھیں یا نہ ؟ ) آپ ﷺ نے فرمایا ” اس میں نماز پڑھ لیا کرو ۔ بیشک یہ مبارک ہیں ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة ۶۰ (۸۱)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ۶۷ (۴۹۴)، (تحفة الأشراف: ۱۷۸۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۸۸)، ویأتی المؤلف برقم: (۴۹۳) (صحیح)