You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ التَّيْمِيِّ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِبَعْضِ طَرِيقِ مَكَّةَ تَخَلَّفَ مَعَ أَصْحَابٍ لَهُ مُحْرِمِينَ وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَى حِمَارًا وَحْشِيًّا فَاسْتَوَى عَلَى فَرَسِهِ قَالَ فَسَأَلَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطَهُ فَأَبَوْا فَسَأَلَهُمْ رُمْحَهُ فَأَبَوْا فَأَخَذَهُ ثُمَّ شَدَّ عَلَى الْحِمَارِ فَقَتَلَهُ فَأَكَلَ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَى بَعْضُهُمْ فَلَمَّا أَدْرَكُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلُوهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أَطْعَمَكُمُوهَا اللَّهُ تَعَالَى
Abu Qatadah said that he accompanied the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and he stayed behind on the way to Makkah with some of his companions who were wearing ihram, although he was not. When he saw a wild ass he mounted his horse and asked them to hand him his whip, but they refused. He then asked them to hand him his lance. When they refused, he took it, chased the while ass and killed it. Some of the Companions of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم ate it and some refused (to eat). When they met the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم they asked him about it. He said that was the food that Allaah provided you for eating.
سیدنا ابوقتادہ انصاری ؓ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے حتیٰ کہ مکہ کے راستے میں ایک جگہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پیچھے رہ گئے جو کہ احرام میں تھے جب کہ یہ بغیر احرام کے تھے ۔ ابوقتادہ ؓ نے ایک نیل گائے کو دیکھا تو اپنے گھوڑے پر سوار ہو گئے اور ساتھیوں سے کہا : مجھے میرا کوڑا پکڑا دو ۔ انہوں نے کوڑا دینے سے انکار کر دیا ۔ پھر بھالا مانگا تو انہوں نے اس ( کے دینے ) سے بھی انکار کر دیا ۔ آخر خود ہی اٹھایا اور اس نیل گائے کے پیچھے بھاگ گئے اور اسے مار لائے ۔ تو کچھ اصحاب رسول ﷺ نے اس کا گوشت کھایا اور کچھ نے انکار کر دیا ۔ پھر جب یہ حضرات رسول اللہ ﷺ سے جا ملے تو آپ سے اس کے بارے میں دریافت کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” یہ تو رزق ہے جو اللہ نے تمہیں کھلایا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/جزاء الصید ۲ (۱۸۲۱)، ۵ (۱۸۲۴)، والھبة ۳ (۲۵۷۰)، والجہاد ۴۶ (۲۸۵۴)، ۸۸ (۲۹۱۴)، والأطعمة ۱۹ (۵۴۰۷)، والذبائح ۱۰ (۵۴۹۰)، ۱۱ (۵۴۹۱)، صحیح مسلم/الحج ۸ (۱۱۹۶)، سنن الترمذی/الحج ۲۵ (۸۴۷)، سنن النسائی/الحج ۷۸ (۲۸۱۸)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۹۳ (۳۰۹۳)، ( تحفة الأشراف:۱۲۱۳۱)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج ۲۴(۷۶)، مسند احمد (۵/۳۰۰، ۳۰۷)، سنن الدارمی/المناسک ۲۲ (۱۸۶۷) (صحیح)