You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ الْمَعْنَى عَنْ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَفَاضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ وَعَلَيْهِ السَّكِينَةُ وَرَدِيفُهُ أُسَامَةُ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ عَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ فَإِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِإِيجَافِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ قَالَ فَمَا رَأَيْتُهَا رَافِعَةً يَدَيْهَا عَادِيَةً حَتَّى أَتَى جَمْعًا زَادَ وَهْبٌ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ بْنَ الْعَبَّاسِ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِإِيجَافِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ فَعَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ قَالَ فَمَا رَأَيْتُهَا رَافِعَةً يَدَيْهَا حَتَّى أَتَى مِنًى
Ibn Abbas said The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم returned from ‘Arafah preserving a quiet demeanor and he took Usamah up behind him (on the Camel). He said “O people preserve a quiet demeanor for piety does not consist in exciting the Horses and the Camels (i. e., in driving them quickly). ” He (Ibn Abbas) said “Thereafter I did not see them raising their hands running quickly till he came to Al Muzdalifah. ” The narrator Wahb added He took Al Fadl bin Abbas up behind him (on the Camel) and said O people piety does not consist in exciting the Horses and the Camels (i. e., in driving them quickly), you must preserve a quiet demeanor”. He (Ibn Abbas) said “Thereafter I did not see them raising their hands till he came to Mina. ”
سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عرفات سے روانہ ہوئے تو بڑے آرام اور سکون سے چلے ۔ اسامہ ؓ آپ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے ۔ آپ نے فرمایا ” لوگو ! آرام سے چلو ، نیکی گھوڑے اور اونٹ دوڑانے میں نہیں ۔ “ سو میں نے دیکھا کہ ( کوئی بھی سواری ) اپنے دونوں ( اگلے ) پاؤں اٹھا کر نہ دوڑ رہی تھی حتیٰ کہ آپ مزدلفہ پہنچ گئے ۔ وہب نے مزید کہا : پھر آپ نے سیدنا فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھا لیا اور فرمایا ” لوگو ! نیکی گھوڑے اور اونٹ دوڑانے میں نہیں ، سکون سے چلو ۔ “ اور میں نے نہیں دیکھا کہ کوئی سواری اپنے دونوں پاؤں اٹھا کر چل رہی ہو ۔ حتیٰ کہ آپ منیٰ میں آ گئے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف:۶۴۷۰)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحج ۲۲ (۱۵۴۴)، صحیح مسلم/الحج ۴۵ (۱۲۸۲)، سنن الترمذی/الحج ۷۸ (۹۱۸)، سنن النسائی/الحج ۲۰۴ (۳۰۲۲)، مسند احمد (۱/۲۳۵، ۲۵۱، ۲۶۹، ۲۷۷، ۳۲۶، ۳۵۳، ۳۷۱) (صحیح)