You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، عَنْ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ يَحْيَى، عَنْ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْجُدُ وَيَنَامُ وَيَنْفُخُ، ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي وَلَا يَتَوَضَّأُ، قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: صَلَّيْتَ وَلَمْ تَتَوَضَّأْ وَقَدْ نِمْتَ؟! فَقَالَ: >إِنَّمَا الْوُضُوءُ عَلَى مَنْ نَامَ مُضْطَجِعًا<. زَادَ عُثْمَانُ وَهَنَّادٌ >فَإِنَّهُ إِذَا اضْطَجَعَ اسْتَرْخَتْ مَفَاصِلُهُ<. (ضعيف). قَالَ أَبُو دَاوُد: قَوْلُهُ الْوُضُوءُ عَلَى مَنْ نَامَ مُضْطَجِعًا هُوَ حَدِيثٌ مُنْكَرٌ لَمْ يَرْوِهِ إِلَّا يَزِيدُ أَبُو خَالِدٍ الدَّالَانِيُّ، عَنْ قَتَادَةَ وَرَوَى أَوَّلَهُ جَمَاعَةٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَذْكُرُوا شَيْئًا مِنْ هَذَا وَقَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَحْفُوظًا. وَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >تَنَامُ عَيْنَايَ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي<.(صحيح). وقَالَ شُعْبَةُ: إِنَّمَا سَمِعَ قَتَادَةُ مِنْ أَبِي الْعَالِيَةِ أَرْبَعَةَ أَحَادِيثَ: حَدِيثَ يُونُسَ بْنِ مَتَّى، وَحَدِيثَ ابْنِ عُمَرَ فِي الصَّلَاةِ، وَحَدِيثَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ، وَحَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ. حَدَّثَنِي رِجَالٌ مَرْضِيُّونَ مِنْهُمْ عُمَرُ وَأَرْضَاهُمْ عِنْدِي عُمَرُ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَذَكَرْتُ حَدِيثَ يَزِيدَ الدَّالَانِيِّ لِأَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ فَانْتَهَرَنِي اسْتِعْظَامًا لَهُ وَقَالَ مَا لِيَزِيدَ الدَّالَانِيِّ يُدْخِلُ عَلَى أَصْحَابِ قَتَادَةَ وَلَمْ يَعْبَأْ بِالْحَدِيثِ.
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم used to prostrate and sleep (in prostration) and produce puffing sounds (during sleep). Then he would stand and pray and would not perform ablution. I said to him: you prayed but did not perform ablution though you slept (in prostration). He replied: Ablution is necessary for one who sleeps while he is lying down. Uthman and Hannad added: For when he lies down, his joints are relaxed. Abu Dawud said: The statement ablution is necessary for one who sleeps while one is lying down is a munkar (rejected) tradition. It has been narrated only by Yazid Abu Khalid al-Dalani, on the authority of Qatadah. And its earlier part has been narrated by a group (of narrators) from Ibn Abbas; they did not mention anything about it. He (Ibn Abbas) said: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم was protected (during his sleep). Aishah reported: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: My eyes sleep, but my heart does not sleep. Shubah said: Qatadah heard from Abul-Aliyah only four traditions: the tradition about Jonah son of Matthew, the tradition reported by Ibn Umar about prayer, the tradition stating that the judges are three, and the tradition narrated by Ibn Abbas saying: (This tradition) has been narrated to me by reliable persons ; Umar is one of them, and the most reliable of them in my opinion is Umar. Abu Dawud said: I asked Ahmad bin Hanbal about the tradition narrated by Yazid al-Dalani. He rebuked me out of respect for him. Then he said: Yazid al-Dalani does not add anything to what has been narrated by the teachers of Qatadah. He did not care of this tradition (due to its weakness).
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ سجدہ کرتے اور ( بعض اوقات اس میں ) سو جاتے اور خراٹے لینے لگتے ، پھر کھڑے ہوتے اور نماز پڑھنے لگتے اور وضو نہ کرتے ۔ میں نے ( ایک بار ) عرض کیا کہ آپ نے نماز پڑھ لی اور وضو نہیں کیا ، حالانکہ آپ سو گئے تھے فرمایا ” وضو اس پر ہے جو لیٹ کر سوئے ۔“ عثمان اور ہناد نے اضافہ کیا انسان جب لیٹ جاتا ہے تو اس کے جوڑ ڈھیلے ہو جاتے ہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت میں یہ ٹکڑا ” وضو اس پر ہے جو لیٹ کر سوئے “ منکر ہے ، اسے صرف یزید ابوخالد دالانی نے قتادہ سے روایت کیا ہے ۔ جبکہ اس روایت کا ابتدائی حصہ ایک جماعت نے سیدنا ابن عباس ؓ سے نقل کیا ہے مگر وہ یہ ٹکڑا بیان نہیں کرتے اور ( عکرمہ ) کہتے ہیں کہ نبی رسول اللہ ﷺ ( دل کی نیند سے ) محفوظ تھے اور سیدہ عائشہ ؓا کہتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” میری آنکھیں سوتی ہیں ، مگر دل نہیں سوتا ۔ “ شعبہ کہتے ہیں قتادہ نے ابوالعالیہ سے چار حدیثیں سنی ہیں : 1 حدیث یونس بن متی ۔ 2 ابن عمر ؓ کی حدیث جو نماز کے بارے میں ہے ۔ 3 اور وہ حدیث کہ قاضی تین قسم کے ہوتے ہیں ۔ 4 اور ابن عباس ؓ کی حدیث کہ مجھے معتمد اور پسندیدہ افراد نے حدیث بیان کی ان میں سے ایک عمر ؓ ہیں اور ان میں سب سے زیادہ قابل اعتماد اور پسندیدہ میرے نزدیک عمر ؓ ہی ہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ میں نے یزید دالانی کی حدیث امام احمد بن حنبل ؓ کے سامنے پیش کی تو انہوں نے مجھ کو اس کی ( انتہائی ) کمزوری کے باعث ڈانٹ دیا اور کہا کہ یزید دالانی کو کیا ہوا کہ مشائخ قتادہ کی روایات میں ( وہ کچھ ) داخل کر دیتا ہے ( جو ان میں نہیں ہوتا ) اور اس حدیث کو انہوں نے کوئی اہمیت نہ دی ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة ۵۷ (۷۷)، (تحفة الأشراف: ۵۴۲۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۵۶) (ضعیف)(مؤلف نے سبب ضعف بیان کر دیا ہے)