You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُخْتَلَى خَلَاهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمَنْ أَشَادَ بِهَا وَلَا يَصْلُحُ لِرَجُلٍ أَنْ يَحْمِلَ فِيهَا السِّلَاحَ لِقِتَالٍ وَلَا يَصْلُحُ أَنْ يُقْطَعَ مِنْهَا شَجَرَةٌ إِلَّا أَنْ يَعْلِفَ رَجُلٌ بَعِيرَهُ
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Its (Madina's) fresh grass is not to be cut, its game is not to be driven away, and things dropped in it are to be picked up by one who publicly announces it, and it is not permissible for any man to carry weapons in it for fighting, and it is not advisable that its trees are cut except what a man cuts for the fodder of his camel.
سیدنا علی ؓ نے مذکورہ بالا قصہ میں نبی کریم ﷺ سے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” اس کی گھاس نہ کاٹی جائے ، اس کا شکار نہ بھگایا جائے اللہ ، اس کی گری پڑی چیز نہ اٹھائی جائے مگر وہ جو اس کا اعلان کرے ۔ کسی کو روا نہیں کہ قتال کی غرض سے اس میں اسلحہ اٹھائے ۔ اور کسی کو روا نہیں کہ اس سے درخت کاٹے مگر کوئی اپنے اونٹ کو چارہ دینا چاہے تو جائز ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: ۱۰۲۷۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۱۱۹) (صحیح)