You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّيْمِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّ مَرْثَدَ بْنَ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيَّ كَانَ يَحْمِلُ الْأَسَارَى بِمَكَّةَ، وَكَانَ بِمَكَّةَ بَغِيٌّ -يُقَالُ لَهَا: عَنَاقُ، وَكَانَتْ صَدِيقَتَهُ، قَالَ: جِئْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنْكِحُ عَنَاقَ؟ قَالَ: فَسَكَتَ عَنِّي، فَنَزَلَتْ: {وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ}[النور: 3]، فَدَعَانِي، فَقَرَأَهَا عَلَيَّ، وَقَالَ: لَا تَنْكِحْهَا.
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: Marthad ibn Abu Marthad al-Ghanawi used to take prisoners (of war) from Makkah (to Madina). At Makkah there was a prostitute called Inaq who had illicit relations with him. (Marthad said: ) I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and said to him: May I marry Inaq, Messenger of Allah? The narrator said: He kept silence towards me. Then the verse was revealed: . . . . and the adulteress none shall marry save and adulterer or an idolater. He called me and recited this (verse) to me, and said: Do not marry her.
جناب عمرو بن شعیب اپنے والد ( شعیب ) سے اور وہ اپنے دادا ( عبداللہ بن عمرو ) سے روایت کرتے ہیں کہ جناب مرثد بن ابی مرثد غنوی ؓ مکہ سے ( مسلمان ) قیدیوں کو اٹھا کر لایا کرتے تھے ۔ اور مکہ میں ایک بدکار عورت تھی جس کا نام عناق تھا اور وہ ( قبل از اسلام ) اس کی آشنا تھی ۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! کیا میں عناق سے شادی کر لوں ؟ آپ ﷺ نے مجھے اس کا جواب نہ دیا ۔ تب یہ آیت نازل ہوئی«والزانية لا ينكحها إلا زان أو مشرك» ” یعنی بدکار عورت سے کوئی بدکار مرد یا مشرک ہی نکاح کرتا ہے ۔ “ آپ ﷺ نے مجھے بلوایا ، مجھ پر یہ آیت پڑھی اور فرمایا ” اس سے نکاح مت کرو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/تفسیر سورة النور (۳۱۷۷)، سنن النسائی/النکاح ۱۲ (۳۲۳۰)، ( تحفة الأشراف: ۸۷۵۳) (حسن صحیح)