You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ ح، وحَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ح، وحَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ كُلُّهُمْ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، حَدَّثَنِي شَيْخٌ مِنْ طُفَاوَةَ، قَالَ: تَثَوَّيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ بِالْمَدِينَةِ، فَلَمْ أَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشَدَّ تَشْمِيرًا، وَلَا أَقْوَمَ عَلَى ضَيْفٍ مِنْهُ، فَبَيْنَمَا أَنَا عِنْدَهُ يَوْمًا، وَهُوَ عَلَى سَرِيرٍ لَهُ، وَمَعَهُ كِيسٌ فِيهِ حَصًى- أَوْ نَوًى-، وَأَسْفَلَ مِنْهُ جَارِيَةٌ لَهُ سَوْدَاءُ، وَهُوَ يُسَبِّحُ بِهَا، حَتَّى إِذَا أَنْفَدَ مَا فِي الْكِيسِ أَلْقَاهُ إِلَيْهَا، فَجَمَعَتْهُ، فَأَعَادَتْهُ فِي الْكِيسِ، فَدَفَعَتْهُ إِلَيْهِ، فَقَالَ: أَلَا أُحَدِّثُكَ عَنِّي، وَعَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: بَيْنَا أَنَا أُوعَكُ فِي الْمَسْجِدِ, إِذْ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى دَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَقَالَ: >مَنْ أَحَسَّ الْفَتَى الدَّوْسِيَّ؟<- ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! هُوَ ذَا يُوعَكُ فِي جَانِبِ الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلَ يَمْشِي حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيَّ، فَقَالَ لِي مَعْرُوفًا، فَنَهَضْتُ، فَانْطَلَقَ يَمْشِي، حَتَّى أَتَى مَقَامَهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ، فَأَقْبَلَ عَلَيْهِمْ، وَمَعَهُ صَفَّانِ مِنْ رِجَالٍ، وَصَفٌّ مِنْ نِسَاءٍ، أَوْ صَفَّانِ مِنْ نِسَاءٍ، وَصَفٌّ مِنْ رِجَالٍ، فَقَالَ: >إِنْ أَنْسَانِي الشَّيْطَانُ شَيْئًا مِنْ صَلَاتِي, فَلْيُسَبِّحِ الْقَوْمُ، وَلْيُصَفِّقِ النِّسَاءُ<، قَالَ: فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَنْسَ مِنْ صَلَاتِهِ شَيْئًا، فَقَالَ: مَجَالِسَكُمْ، مَجَالِسَكُمْ، زَادَ مُوسَى هَا هُنَا<، ثُمَّ حَمِدَ اللَّهَ تَعَالَى، وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ: >أَمَّا بَعْدُ<- ثُمَّ اتَّفَقُوا-، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى الرِّجَالِ، فَقَالَ: >هَلْ مِنْكُمُ الرَّجُلُ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ فَأَغْلَقَ عَلَيْهِ بَابَهُ، وَأَلْقَى عَلَيْهِ سِتْرَهُ، وَاسْتَتَرَ بِسِتْرِ اللَّهِ؟< قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: >ثُمَّ يَجْلِسُ بَعْدَ ذَلِكَ، فَيَقُولُ: فَعَلْتُ كَذَا، فَعَلْتُ كَذَا<، قَالَ: فَسَكَتُوا! قَالَ: فَأَقْبَلَ عَلَى النِّسَاءِ، فَقَالَ: >هَلْ مِنْكُنَّ مَنْ تُحَدِّثُ؟<، فَسَكَتْنَ، فَجَثَتْ فَتَاةٌ قَالَ مُؤَمَّلٌ فِي حَدِيثِهِ فَتَاةٌ كَعَابٌ عَلَى إِحْدَى رُكْبَتَيْهَا، وَتَطَاوَلَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَرَاهَا! وَيَسْمَعَ كَلَامَهَا، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّهُمْ لَيَتَحَدَّثُونَ، وَإِنَّهُنَّ لَيَتَحَدَّثْنَهُ! فَقَالَ: >هَلْ تَدْرُونَ مَا مَثَلُ ذَلِكَ؟<، فَقَالَ: >إِنَّمَا مَثَلُ ذَلِكَ مَثَلُ شَيْطَانَةٍ لَقِيَتْ شَيْطَانًا فِي السِّكَّةِ، فَقَضَى مِنْهَا حَاجَتَهُ وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ، أَلَا وَإِنَّ طِيبَ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ، وَلَمْ يَظْهَرْ لَوْنُهُ، أَلَا إِنَّ طِيبَ النِّسَاءِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ وَلَمْ يَظْهَرْ رِيحُهُ<. قَالَ أَبو دَاود: وَمِنْ هَا هُنَا حَفِظْتُهُ، عَنْ مُؤَمَّلٍ وَمُوسَى >أَلَا لَا يُفْضِيَنَّ رَجُلٌ إِلَى رَجُلٍ، وَلَا امْرَأَةٌ إِلَى امْرَأَةٍ, إِلَّا إِلَى وَلَدٍ، أَوْ وَالِدٍ<. وَذَكَرَ ثَالِثَةً فَأُنْسِيتُهَا وَهُوَ فِي حَدِيثِ مُسَدَّدٍ وَلَكِنِّي لَمْ أُتْقِنْهُ كَمَا أُحِبُّ و قَالَ مُوسَى، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنِ الطُّفَاوِيِّ.
Narrated Abu Hurairah: Abu Nadrah reported: An old man of Tufawah said to me: I was a guest of Abu Hurairah at Madina. I did not find any one of the companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم more devoted to worship and more hospitable than Abu Hurairah. One day I was with him when he was sitting on his bed. He had a purse which contained pebbles or kernels. A black slave-girl of his was sitting below. Counting them he was glorifying Allah. When the pebbles or the kernels in the purse were finished, she gathered them and put them again in the purse, and gave it to him. He said: Should I not tell you about me and about the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم? I said: Yes. He said: Once when I was laid up with fever in the mosque, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came and entered the mosque, and said: Who saw the youth of ad-Daws. He said this three times. A man said: Messenger of Allah, there he is, laid up with fever on one side of the mosque. He moved, walking forward till he reached me. He placed his hand on me. He had a kind talk with me, and I rose. He then began to walk till he reached the place where he used to offer his prayer. He paid his attention to the people. There were two rows of men and one row of women, or two rows of women and one row of men (the narrator is doubtful). He then said: If Satan makes me forget anything during the prayer, the men should glorify Allah, and the women should clap their hands. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then prayed and he did not forget anything during the prayer. He said: Be seated in your places, be seated in your places. The narrator, Musa, added the word here . He then praised Allah and exalted Him, and said: Now to our topic. The agreed version begins: He then said: Is there any man among you who approaches his wife, closes the door, covers himself with a curtain, and he is concealed with the curtain of Allah? They replied: Yes. He said: later he sits and says: I did so-and-so; I did so-and-so. The people kept silence. He then turned to the women and said (to them): Is there any woman among you who narrates it? They kept silence. Then a girl fell on one of her knees. The narrator, Mu'ammil, said in his version: a buxom girl. She raised her head before the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم so that he could see her and listen to her. She said: Messenger of Allah, they (the men) describe the secrets (of intercourse) and they (the women) also describe the secrets (of intercourse) to the people. He said: Do you know what the similitude is? He said: The likeness of this act is the likeness of a female Satan who meets the male Satan on the roadside; he fulfils his desire with her while the people are looking at him. Beware! The perfume of men is that whose smell becomes visible and its colour does not appear. Beware! The perfume of women is that whose colour becomes visible and whose smell is not obvious. Abu Dawud said: From here I remembered this tradition from Mu'ammil and Musa: Beware! No man should lie with another man, no woman should lie with another woman except with one's child or father. He also mentioned a third which I have forgotten. This has been mentioned in the version of Musaddad, but I do not remember it as precisely as I like. The narrator, Musa, said: Hammad narrated this tradition from al-Jarir from Abu Nadrah from at-Tufawi.
ابونضرہ بیان کرتے ہیں کہ قبیلہ طفاوہ کے ایک شیخ نے مجھ سے بیان کیا کہ میں مدینے میں سیدنا ابوہریرہ ؓ کا مہمان ہوا ۔ وہ اصحاب نبی کریم ﷺ میں سب سے بڑھ کر عبادت میں مستعد اور مہمان نواز تھے ۔ ایک دن میں ان کے پاس تھا جب کہ وہ اپنے تخت پر بیٹھے تھے اور ان کے پاس ایک تھیلی تھی ، اس میں کنکریاں تھیں یا گٹھلیاں ، تخت سے نیچے ان کی لونڈی بیٹھی تھی سیاہ رنگ کی ، آپ ان کنکریوں یا گٹھلیوں پر تسبیح پڑھ رہے تھے ۔ جب وہ ختم ہو جاتی تو وہ اسے اس کی طرف پھینک دیتے اور وہ انہیں اکٹھی کر کے پھر سے تھیلی میں بھر کر ان کو دے دیتی ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : کیا میں تمہیں اپنی اور رسول اللہ ﷺ کی بات نہ سناؤں ، میں نے کہا : کیوں نہیں ! کہا : ایک دفعہ میں بخار میں مبتلا مسجد میں پڑا تھا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے حتیٰ کہ مسجد میں داخل ہوئے اور پوچھا ” کسی کو دوسی جوان کی خبر ہے ؟ “ ( دوس سیدنا ابوہریرہ ؓ کے قبیلے کا نام ہے ) آپ ﷺ نے تین بار پوچھا ، تو ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ مسجد کے کونے میں ہے اور بخار میں پھنک رہا ہے ۔ آپ ﷺ چلتے ہوئے ہوئے میرے پاس تشریف لائے اور اپنا ہاتھ مبارک مجھ پر رکھا اور میرے بارے میں اچھی بات فرمائی ، تو میں اٹھ بیٹھا ۔ اور آپ ﷺ چلتے ہوئے اپنی جائے نماز پر آ گئے اور نمازیوں کی طرف متوجہ ہوئے ۔ آپ ﷺ کے ساتھ دو صفیں مردوں کی تھیں اور ایک صف عورتوں کی یا دو صفیں عورتوں کی اور ایک مردوں کی ۔ پس آپ ﷺ نے فرمایا ” اگر شیطان مجھے میری نماز بھلوا دے تو مرد سبحان اللہ کہیں اور عورتیں تالی سے متنبہ کریں ۔ “ چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی اور نماز سے کچھ نہ بھولے ۔ پھر فرمایا ” اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہو ۔ اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہو “ موسیٰ نے یہاں اضافہ کیا اور کہا : پھر آپ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان فرمائی ۔ پھر کہا : امابعد ! اور مردوں کی طرف متوجہ ہوئے اور کہا : ” کیا تم میں کوئی ہے کہ جب اپنی بیوی کے پاس جائے ، اس پر دروازہ بند کر لے ، اس پر پردہ ڈال دے اور اللہ کے پردے سے چھپ جائے ؟ “ سب نے کہا : جی ہاں ! آپ ﷺ نے فرمایا ” پھر وہ بیٹھا کہنے لگتا ہے میں نے ایسے کیا ، میں نے ایسے کیا ۔ “ تو سب خاموش رہے ۔ پھر آپ ﷺ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ” کیا تم میں کوئی ہے جو یہ باتیں بیان کرتی ہو ؟ “ تو وہ خاموش رہیں ۔ مگر ایک نوجوان عورت ، اپنے ایک گھٹنے پر اٹھی ۔ مومل نے اپنی روایت میں کہا کہ اس کا سینہ ابھرا ہوا تھا ۔ اس نے رسول اللہ ﷺ کی طرف گردن لمبی کی تاکہ آپ ﷺ اس کو دیکھ لیں اور اس کی بات سنیں ۔ وہ بولی ، اے اللہ کے رسول ! یقیناً یہ مرد باتیں کرتے ہیں اور یہ عورتیں بھی باتیں کرتی ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا جانتے ہو اس کی کیا مثال ہے ؟ “ پھر فرمایا ” اس کی مثال اس شیطان عورت کی سی ہے جسے گلی میں کوئی شیطان مرد مل جائے اور وہ اس سے اپنی حاجت پوری کرے اور لوگ اس کی طرف دیکھ رہے ہوں ۔ خبردار ! مردوں کی خوشبو یہ ہے کہ اس کی خوشبو ظاہر ہو مگر رنگ ظاہر نہ ہو اور عورتوں کی خوشبو یہ ہے کہ اس کا رنگ نمایاں ہو مگر خوشبو ظاہر نہ ہو ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں اس مقام پر مجھے مومل اور موسیٰ سے یاد ہے ۔ ( آپ ﷺ نے فرمایا ) ” خبردار ! کوئی مرد کسی مرد کے ساتھ نہ لیٹے یا کوئی عورت کسی عورت کے ساتھ نہ لیٹے ، الا یہ کہ بیٹا ہو یا باپ ۔ “ اور تیسری بات بھی ذکر کی جو مجھے بھول گئی ہے اور وہ مسدد کی روایت میں ہے مگر وہ مجھے ک حقہ یاد نہیں ہے ۔ موسیٰ نے اپنی سند میں کہا : «حدثنا حماد عن الجريري عن أبي نضرة عن الطفاوي» ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الأدب ۳۶ (۲۷۸۷)، سنن النسائی/الزینة ۳۲ (۵۱۲۰، ۵۱۲۱)، (تحفة الأشراف: ۱۵۴۸۶)ویأتی ہذا الحدیث فی الحمام (۴۰۱۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۵۴۱) (حسن لغیرہ) (اس کا ایک راوی شیخ طفاوة مبہم ہے، لیکن شاہد کی وجہ سے یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: صحیح الترغیب ۴۰۲۴)