You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ، فَأَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا أَرَدْتَ؟ ، قَالَ: وَاحِدَةً! قَالَ: >آللَّهِ؟<، قَالَ: آللَّهِ، قَالَ: >هُوَ عَلَى مَا أَرَدْتَ. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَنَّ رُكَانَةَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلَاثًا لِأَنَّهُمْ أَهْلُ بَيْتِهِ وَهُمْ أَعْلَمُ بِهِ وَحَدِيثُ ابْنِ جُرَيْجٍ رَوَاهُ، عَنْ بَعْضِ بَنِي أَبِي رَافِعٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
Ali bin Yazid bin Rukanah reported on the authority of his father from his grandfather that he (Rukanah) divorced his wife absolutely; so he came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He asked (him): What did you intend? He said: A single utterance of divorce. He said: Do you swear by Allah? He replied: I swear by Allah. He said: It stands as you intended. Abu Dawud said: This tradition is sounder than that of Ibn Juraij that Rukanah divorced his wife by three pronouncements, for they are the members of his family and they are more aware for him. The tradition of Ibn Juraij has been narrated by some children of Abu Rafi from Ikrimah on the authority of Ibn Abbas.
عبداللہ بن علی بن یزید بن رکانہ اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی بیوی کو بتہ طلاق دے دی تھی ۔ پھر وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو آپ نے پوچھا ” تم نے کیا ارادہ کیا تھا ؟ “ اس نے کہا : ایک کا ۔ آپ نے کہا : ” اللہ کی قسم سے کہتے ہو ؟ “ کہا : اللہ کی قسم سے کہتا ہوں ۔ آپ نے فرمایا ” یہ وہی ہے جو تم نے ارادہ کیا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یہ روایت ابن جریج کی ( گذشتہ ) روایت ( 2196 ) سے صحیح تر ہے کہ رکانہ نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی تھیں کیونکہ یہ لوگ اس کے اپنے گھر والے ہیں ، اور یہ اس کے متعلق بہتر جانتے ہیں ۔ اور ابن جریج کی روایت ابورافع کے کسی بیٹے نے عکرمہ سے اور اس نے ابن عباس سے روایت کی ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم (۲۲۰۶)، (تحفة الأشراف: ۳۶۱۳) (اس کے تین رواة ضعیف ہیں ، دیکھئے : إرواء الغلیل: ۲۰۶۳) (ضعیف)