You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، عَنْ خُوَيْلَةَ بِنْتِ مَالِكِ بْنِ ثَعْلَبَةَ، قَالَتْ: ظَاهَرَ مِنِّي زَوْجِي أَوْسُ بْنُ الصَّامِتِ، فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْكُو إِلَيْهِ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَادِلُنِي فِيهِ، وَيَقُولُ: اتَّقِي اللَّهَ, فَإِنَّهُ ابْنُ عَمِّكِ، فَمَا بَرِحْتُ حَتَّى نَزَلَ الْقُرْآنُ: {قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُكَ فِي زَوْجِهَا}[أول سورة المجادلة], إِلَى الْفَرْضِ، فَقَالَ: >يُعْتِقُ رَقَبَةً<، قَالَتْ: لَا يَجِدُ، قَالَ: >فَيَصُومُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ< قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّهُ شَيْخٌ كَبِيرٌ مَا بِهِ مِنْ صِيَامٍ، قَالَ: >فَلْيُطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا<، قَالَتْ: مَا عِنْدَهُ مِنْ شَيْءٍ يَتَصَدَّقُ بِهِ، قَالَتْ: فَأُتِيَ سَاعَتَئِذٍ بِعَرَقٍ. مِنْ تَمْرٍ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَإِنِّي أُعِينُهُ بِعَرَقٍ آخَرَ، قَالَ: >قَدْ أَحْسَنْتِ، اذْهَبِي فَأَطْعِمِي بِهَا عَنْهُ سِتِّينَ مِسْكِينًا، وَارْجِعِي إِلَى ابْنِ عَمِّكِ. قَالَ: وَالْعَرَقُ سِتُّونَ صَاعًا. قَالَ أَبو دَاود: فِي هَذَا إِنَّهَا كَفَّرَتْ عَنْهُ مِنْ غَيْرِ أَنْ تَسْتَأْمِرَهُ. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا أَخُو عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ.
Narrated Khuwaylah, daughter of Malik ibn Thalabah: My husband, Aws ibn as-Samit, pronounced the words: You are like my mother. So I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, complaining to him about my husband. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم disputed with me and said: Remain dutiful to Allah; he is your cousin. I continued (complaining) until the Quranic verse came down: Certainly has Allah heard the speech of the one who argues with you, [O Muhammad], concerning her husband. . . [58: 1] till the prescription of expiation. He then said: He should set free a slave. She said: He cannot afford it. He said: He should fast for two consecutive months. She said: Messenger of Allah, he is an old man; he cannot keep fasts. He said: He should feed sixty poor people. She said: He has nothing which he may give in alms. At that moment an araq (i. e. date-basket holding fifteen or sixteen sa's) was brought to him. I said: I shall help him with another date-basked ('araq). He said: You have done well. Go and feed sixty poor people on his behalf, and return to your cousin. The narrator said: An araq holds sixty sa's of dates. Abu Dawud said: She atoned on his behalf without seeking his permission. Abu Dawud said: This man (Aws bin al-Samit) is the brother of Ubadah bin al-Samit.
سیدہ خویلہ بنت مالک بن ثعلبہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ میرے شوہر اوس بن صامت ؓ نے مجھ سے ظہار کر لیا تو میں شکایت لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔ رسول اللہ ﷺ مجھ سے اس مسئلے میں بحث فرمانے لگے ۔ آپ کہتے تھے ” اللہ سے ڈرو ، وہ تمہارا چچا زاد ہے “ میں وہاں سے نہ ہٹی تھی کہ قرآن نازل ہو گیا «قد سمع الله قول التي تجادلك في زوجها» بیان کفارہ تک ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” وہ گردن آزاد کرے ۔ “ اس نے کہا : اس کے پاس نہیں ہے ۔ آپ نے فرمایا ” وہ دو مہینے متواتر روزے رکھے ۔ “ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ بہت بوڑھا ہے ، روزے کہاں رکھ سکتا ہے ؟ فرمایا ” تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے ۔ “ اس نے کہا : اس کے پاس کچھ نہیں ہے کہ صدقہ کرے ۔ بیان کرتی ہیں کہ اسی وقت آپ کے پاس ایک ٹوکرا کھجور کا آ گیا ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں ایک اور ٹوکرے ( کھجور ) سے اس کی مدد کر سکتی ہوں ۔ آپ نے فرمایا ” بہت بہتر ہے ۔ جاؤ اور اس کی طرف سے یہ ساٹھ مسکینوں کو کھلا دو اور اپنے چچا زاد کی طرف لوٹ جاؤ ۔ “ ( یحییٰ بن آدم نے ) کہا کہ «العرق» ( ٹوکرے ) میں ساٹھ صاع کھجور آتی ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے اس روایت میں کہا کہ اس ( خاتون ) نے اپنے شوہر کی طرف سے اس کے مشورے کے بغیر ہی کفارہ ادا کر دیا تھا ۔ اور کہا کہ یہ ( اوس بن صامت ) عبادہ بن صامت ؓ کے بھائی ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۱۵۸۲۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۴۱۰) (حسن)