You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مُغِيثًا كَانَ عَبْدًا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! اشْفَعْ لِي إِلَيْهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >يَا بَرِيرَةُ! اتَّقِي اللَّهَ, فَإِنَّهُ زَوْجُكِ، وَأَبُو وَلَدِكِ<، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَتَأْمُرُنِي بِذَلِكَ، قَالَ: >لَا، إِنَّمَا أَنَا شَافِعٌ<، فَكَانَ دُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى خَدِّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ: >أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ وَبُغْضِهَا إِيَّاهُ.
Ibn Abbas said “Mughith was a slave. ” He said “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم make intercession for me to her (Barirah)”. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “O Barirah fear Allaah. He is your husband and father of your child”. She said “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم do you command me for that? He said No, I am only interceding. Then tears were falling down on his (her husband’s) cheeks. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to Abbas “Are you not surprised with the love of Mughith for Barirah and her hatred for him. ”
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ مغیث غلام تھے ۔ کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! میرے بارے میں اس کو سفارش فر دیجئیے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اے بریرہ ! اللہ سے ڈر ، بلاشبہ وہ تیرا شوہر ہے اور تیرے بچے کا باپ بھی ہے ۔ “ وہ کہنے لگی : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ اس کے بارے میں مجھے حکماً ارشاد فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” نہیں ، میں صرف سفارشی ہوں ۔ “ چنانچہ اس ( مغیث ) کے آنسو اس کے رخساروں پر بہتے تھے ۔ ( وہ روتا پھرتا تھا ) تو رسول اللہ ﷺ نے عباس ؓ سے فرمایا ” کس قدر تعجب کی بات ہے کہ مغیث کو بریرہ سے کتنی محبت ہے اور اس کو اس سے کتنا بغض ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطلاق ۱۵ (۵۲۸۲)، ۱۶ (۵۲۸۳)، سنن النسائی/ آداب القضاء ۲۷ (۵۴۱۹) سنن ابن ماجہ/الطلاق ۲۹ (۲۰۷۵)، (تحفة الأشراف: ۶۰۴۸)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الرضاع ۷ (۱۱۵۴)، مسند احمد (۱/۲۱۵)، سنن الدارمی/الطلاق ۱۵ (۲۳۳۸) (صحیح)