You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَوَهْبُ بْنُ بَيَانٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ, قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَهْلِ... بْنِ سَعْدٍ قَالَ: مُسَدَّدٌ قَالَ شَهِدْتُ الْمُتَلَاعِنَيْنِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ، فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حِينَ تَلَاعَنَا، وَتَمَّ حَدِيثُ مُسَدَّدٍ وَقَالَ الْآخَرُونَ إِنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَّقَ بَيْنَ الْمُتَلَاعِنَيْنِ. فَقَالَ الرَّجُلُ: كَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَمْسَكْتُهَا،. لَمْ يَقُلْ بَعْضُهُمْ عَلَيْهَا. قَالَ أَبو دَاود: لَمْ يُتَابِعِ ابْنَ عُيَيْنَةَ أَحَدٌ عَلَى أَنَّهُ فَرَّقَ بَيْنَ الْمُتَلَاعِنَيْنِ.
Sahl bin Saad said “The version of Musaddad has “I witnessed the invoking of curses by the two spouses during the life time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم when I was fifteen years old. When they finished invoking curses, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم separated them from each other. Here ends the version of Musaddad. Others said “He was present when the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم separated the spouses who invoked curses on each other. The man (Sahl) said “I shall have lied against her, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم if I keep her. Abu Dawud said “Some narrators did not mention the word ‘alaiha (against her). ” Abu Dawud said “No one supported Ibn ‘Uyainah that he separated the spouses who invoked curses. ”
سیدنا سہیل بن سعد ؓ نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے دور میں اس وقت حاضر تھا جب دونوں میاں بیوی نے لعان کیا تھا ، میری عمر اس وقت پندرہ سال تھی ۔ جب انہوں نے لعان کیا تو رسول اللہ ﷺ نے ان میں تفریق کرا دی ۔ یہاں تک مسدد کی روایت مکمل ہو گئی ۔ مگر دوسروں ( وہب بن بیان ، احمد بن عمرو بن سرخ اور عمرو بن عثمان ) نے کہا کہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر تھا اور آپ نے لعان کرنے والے میاں بیوی کے درمیان تفریق کرا دی تو شوہر نے کہا : اے ا ﷲ کے رسول ! اگر میں اسے اپنے پاس رکھوں تو ( گویا ) میں نے اس پر جھوٹ بولا ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : کچھ راویوں نے «عليها» کا لفظ ذکر نہیں کیا ۔ ( صرف «كذبت» کہا ) امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ ” لعان کرنے والوں میں تفریق “ کے بیان میں سفیان بن عیینہ کا کوئی متابع ( مؤید ) نہیں ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم (۲۲۴۵)، (تحفة الأشراف: ۴۸۰۵) (صحیح)