You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَا وَرَجُلَانِ- رَجُلٌ مِنَّا وَرَجُلٌ مِنْ بَنِي أَسَدٍ، أَحْسَبُ-، فَبَعَثَهُمَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجْهًا، وَقَالَ: إِنَّكُمَا عِلْجَانِ فَعَالِجَا عَنْ دِينِكُمَا، ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ الْمَخْرَجَ، ثُمَّ خَرَجَ فَدَعَا بِمَاءٍ، فَأَخَذَ مِنْهُ حَفْنَةً، فَتَمَسَّحَ بِهَا، ثُمَّ جَعَلَ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، فَأَنْكَرُوا ذَلِكَ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ مِنَ الْخَلَاءِ فَيُقْرِئُنَا الْقُرْآنَ، وَيَأْكُلُ مَعَنَا اللَّحْمَ، وَلَمْ يَكُنْ يَحْجُبُهُ- أَوْ قَالَ: يَحْجِزُهُ- عَنِ الْقُرْآنِ شَيْءٌ, لَيْسَ الْجَنَابَةَ.
Narrated Ali ibn Abu Talib: Abdullah ibn Salamah said: I, accompanied by other two persons, one from us and the other from Banu Asad, called upon Ali. He sent them to a certain territory (on some mission) saying: You are sturdy and vigorous people; hence display your power for religion. He then stood and entered the toilet. He then came out and called for water and took a handful of it. Then he wiped (his hands) with it and began to recite the Quran. They were surprised at this (action). Thereupon he said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came out from the privy and taught us the Quran and took meat with us. Nothing prevented him; or the narrator said: Nothing prevented him from (reciting) the Quran except sexual defilement.
جناب عبداللہ بن سلمہ کہتے ہیں کہ میں اور میرے ساتھ دو آدمی اور تھے ، ہم سیدنا علی ؓ کے پاس آئے ۔ ایک آدمی ہماری برادری کا تھا اور دوسرا میرا خیال ہے ، بنو اسد سے تھا ۔ ان دونوں کو سیدنا علی ؓ نے ایک جانب روانہ کیا اور کہا کہ تم دونوں توانا اور طاقتور ہو ، لہٰذا اپنے دین ( کا فرض ادا کرنے ) میں خوب ہمت دکھانا ۔ پھر کھڑے ہوئے اور بیت الخلاء میں چلے گئے ، پھر نکلے اور پانی منگوایا ، اس سے ایک چلو لیا اور اس سے ( اپنا ہاتھ منہ ) دھویا اور قرآن پڑھنے لگ گئے ۔ حاضرین نے اس پر اعتراض کیا تو انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ بیت الخلاء سے نکلتے اور ہمیں قرآن پڑھاتے تھے ۔ اور ہمارے ساتھ گوشت کھاتے تھے اور آپ کے لیے کوئی چیز قرآن پڑھنے سے مانع نہ ہوتی تھی الا یہ کہ جنابت سے ہوں ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة ۱۱۱ (۱۴۶)، سنن النسائی/الطھارة ۱۷۱ (۲۶۶، ۲۶۷)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ۱۰۵ (۵۹۴)، (تحفة الأشراف: ۱۰۱۸۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۸۴، ۱۲۴) (ضعیف) (اس کے راوی عبداللہ بن سلمہ کا حافظہ اخیر عمر میں کمزور ہو گیا تھا ، اور یہ روایت اسی دور کی ہے)