You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ، فَلَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ ثَلَاثِينَ<. قَالَ: فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا كَانَ شَعْبَانُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ نَظَرَ لَهُ، فَإِنْ رُئِيَ فَذَاكَ وَإِنْ لَمْ يُرَ، وَلَمْ يَحُلْ دُونَ مَنْظَرِهِ سَحَابٌ، وَلَا قَتَرَةٌ, أَصْبَحَ مُفْطِرًا، فَإِنْ حَالَ دُونَ مَنْظَرِهِ سَحَابٌ أَوْ قَتَرَةٌ, أَصْبَحَ صَائِمًا. قَالَ: فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُفْطِرُ مَعَ النَّاسِ، وَلَا يَأْخُذُ بِهَذَا الْحِسَابِ.
Ibn Umar reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying “The month consists of twenty nine days, but do not fast till you sight it (the moon) and do not break your fast till you sight it. If the weather is cloudy, calculate it thirty days. When the twenty-ninth of Sha’ban came, Ibn Umar would send someone (who tried) to sight the moon for him. If it was sighted then well and good, in case it was not sighted and there was no cloud and dust before him (on the horizon) he would not keep fast the next day. If there appeared (on the horizon) before him cloud or dust, he would fast the following day. Ibn Umar would end his fasting alone with the people and did not follow this calculation. ”
سیدنا ابن عمر ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مہینہ انتیس دن کا ( بھی ) ہوتا ہے ۔ سو چاند دیکھے بغیر نہ روزے شروع کرو اور نہ دیکھے بغیر ختم کرو ۔ اگر بادل کے باعث نظر نہ آئے تو اس مہینے کے تیس دن کا اندازہ لگا لو ۔ “ چنانچہ جب شعبان کہ انتیسویں تاریخ ہوتی تو سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کے لیے چاند دیکھا جاتا ۔ اگر نظر آ جاتا تو بہتر اور اگر دکھائی نہ دیتا اور نظر نہ آنے میں کوئی بادل یا غبار بھی حائل نہ ہوتا تو وہ روزہ نہ رکھتے ۔ لیکن اگر فضا میں کوئی بادل یا غبار حائل ہوتا تو وہ روزہ رکھ لیتے ۔ راوی نے بیان کیا کہ ابن عمر ؓ لوگوں کے ساتھ ہی روزہ چھوڑتے اور حساب کے درپے نہ ہوتے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصوم ۲(۱۰۸۰)،(تحفة الأشراف: ۷۵۳۶، ۱۹۱۴۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۵) (صحیح)