You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ التَّيْمِيِّ ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَكُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سُحُورِهِ, فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ -أَوْ قَالَ: يُنَادِي- لِيَرْجِعَ قَائِمُكُمْ، وَيَنْتَبِهَ نَائِمُكُمْ، وَلَيْسَ الْفَجْرُ أَنْ يَقُولَ هَكَذَا قَالَ مُسَدَّدٌ: -وَجَمَعَ يَحْيَى كَفَّيْهِ-، حَتَّى يَقُولَ: هَكَذَا- وَمَدَّ يَحْيَى بِأُصْبُعَيْهِ السَّبَّابَتَيْنِ-
Narrated Abdullah bin Masud: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: The summons (adhan) of Bilal should not restrain one of you from taking a meal shortly before dawn, for he utters adhan or calls (for prayer) so that the man at prayer may return, and the man asleep may get up. Dawn is not (the whiteness) which indicates thus (in perpendicular) - the narrator Musaddad said: Yahya joined his palms (indicating the spread of whiteness vertically - until it indicates thus - and Yahya spread out two ring-fingers of his (demonstrating the spread of whiteness horizontally)l
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بلال کی اذان تم میں سے کسی کو سحری کھانے سے ہرگز نہ روکے ۔ بلاشبہ وہ اذان کہتا ہے ، یا کہا ، ندا دیتا ہے ۔ تاکہ تمہارا نماز پڑھنے والا رک جائے ( تہجد سے ) اور سونے والا جاگ جائے ۔ اور فجر ( فجر صادق ) وہ نہیں جو اس طرح سے ظاہر ہو ۔ مسدد نے کہا : راوی حدیث یحییٰ نے اپنی دونوں ہتھیلیاں ملا کر ان کو اونچا کر کے دکھلایا ( جو اونچی اور لمبی روشنی اول وقت ہوتی ہے وہ صبح نہیں ) آپ نے فرمایا ” جب تک اس طرح ظاہر نہ ہو ۔ “ اور یحییٰ نے اپنی شہادت کی دونوں انگلیاں اطراف میں پھیلا کر اشارے سے سمجھایا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ۱۳ (۶۲۱)، الطلاق ۲۴ (۵۲۹۸)، أخبارالآحاد ۱ (۷۲۴۷)، صحیح مسلم/الصوم ۸ (۱۰۹۳)، سنن النسائی/الأذان ۱۱ (۶۴۲)، سنن ابن ماجہ/الصوم ۲۳ (۱۶۹۶) (تحفة الأشراف: ۹۳۷۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۳۸۶، ۳۹۲، ۴۳۵) (صحیح)