You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ، حَتَّى بَلَغَ عُسْفَانَ، ثُمَّ دَعَا بِإِنَاءٍ فَرَفَعَهُ إِلَى فِيهِ, لِيُرِيَهُ النَّاسَ، وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ. فَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ: قَدْ صَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَفْطَرَ، فَمَنْ شَاءَ صَامَ، وَمَنْ شَاءَ أَفْطَرَ.
Narrated Ibn Abbas: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم left Madina for Makkah till he reached 'Usfan, He then called for a vessel (of water). It was raised to his mouth to show it to the people, and that was in Ramadan. Ibn Abbas used to say: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم fasted and he broke his fast. He who likes may fast and he who likes may break.
سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ مدینے سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے حتیٰ کہ مقام غسفان پر پہنچ گئے ، پھر آپ ﷺ نے برتن منگوایا اور اسے اپنے منہ کی طرف بلند کیا تاکہ لوگ آپ ﷺ کو دیکھ لیں ( کہ آپ ﷺ افطار کر رہے ہیں ) اور یہ رمضان کا واقعہ ہے ۔ چنانچہ ابن عباس ؓ فرمایا کرتے تھے کہ بلاشبہ نبی کریم ﷺ نے روزہ رکھا ہے اور چھوڑا بھی ، سو جو چاہے رکھ لے اور جو چاہے افطار کر لے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصوم ۳۸ (۱۹۴۸)، صحیح مسلم/الصیام ۱۵ (۱۱۱۳)، سنن النسائی/الصیام ۳۱ (۲۲۹۳)، (تحفة الأشراف: ۵۷۴۹)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الصیام ۱۰(۱۶۶۱)، موطا امام مالک/الصیام ۷ (۲۱)، مسند احمد (۱/۲۴۴، ۳۵۰)، سنن الدارمی/الصوم ۱۵ (۱۷۴۹) (صحیح)