You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ مَنْصُورٍ الْكَلْبِيِّ، أَنَّ دِحْيَِةَ بْنَ خَلِيفَةَ خَرَجَ مِنْ قَرْيَةٍ مِنْ دِمَشْقَ مَرَّةً إِلَى قَدْرِ قَرْيَةِ عُقْبَةَ مِنَ الْفُسْطَاطِ، وَذَلِكَ ثَلَاثَةُ أَمْيَالٍ، فِي رَمَضَانَ ثُمَّ إِنَّهُ أَفْطَرَ، وَأَفْطَرَ مَعَهُ نَاسٌ، وَكَرِهَ آخَرُونَ أَنْ يُفْطِرُوا، فَلَمَّا رَجَعَ إِلَى قَرْيَتِهِ, قَالَ: وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ الْيَوْمَ أَمْرًا مَا كُنْتُ أَظُنُّ أَنِّي أَرَاهُ, إِنَّ قَوْمًا رَغِبُوا عَنْ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ، يَقُولُ ذَلِكَ لِلَّذِينَ صَامُوا، ثُمَّ قَالَ عِنْدَ ذَلِكَ: اللَّهُمَّ اقْبِضْنِي إِلَيْكَ.
Narrated Dihyah: Mansur al-Kalbi said: Dihyah ibn Khalifah once went out from a village of Damascus at as much distance as it measures between Aqabah and al-Fustat during Ramadan; and that is three miles. He then broke his fast and the people broke their fast along with him. But some of them disliked to break their fast. When he came back to his village, he said: I swear by Allah, today I witnessed a thing of which I could not even think to see. The people detested the way of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and his Companions. He said this to those who fasted. At this moment he said: O Allah, make me die.
منصور کلبی بیان کرتے ہیں کہ سیدنا دحیہ بن خلیفہ کلبی ؓ ایک بار رمضان میں دمشق کی ایک بستی سے روانہ ہوئے اور اس قدر فاصلے پر گئے جو عقبہ سے فسطاط تک کے مابین ہے اور ان میں تین میل کا فاصلہ ہے ۔ پھر انہوں نے افطار کر لیا اور ان کے ساتھ لوگوں نے بھی کر لیا جبکہ کچھ دوسروں نے افطار کرنے کو ناپسند کیا ۔ پھر جب اپنی بستی میں واپس آئے تو کہا : قسم اﷲ کی ! میں نے آج ایک ایسی بات دیکھی ہے جس کا مجھے گمان بھی نہیں تھا کہ ایک قوم رسول اللہ ﷺ اور آپ کے اصحاب کی سنت سے اعراض کرے گی ۔ وہ یہ بات ان لوگوں کے بارے میں کہہ رہے تھے جو روزے سے رہے ( اور افطار نہ کیا ) پھر اس موقع پر ( دعا کرتے ہوئے ) کہا : اے اﷲ ! مجھے اپنی طرف اٹھا لے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۳۵۳۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۳۹۸) (ضعیف) (اس کے راوی منصور کلبی مجہول ہیں)