You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ: كُنْتُ إِلَى جَنْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَغَشِيَتْهُ السَّكِينَةُ، فَوَقَعَتْ فَخِذُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَخِذِي، فَمَا وَجَدْتُ ثِقْلَ شَيْءٍ أَثْقَلَ مِنْ فَخِذِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ، فَقَالَ: >اكْتُبْ<، فَكَتَبْتُ فِي كَتِفٍ: {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ...}[النساء: 95]، {وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ...}[النساء: 95] إِلَى آخِرِ الْآيَةِ، فَقَامَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ -وَكَانَ رَجُلًا أَعْمَى- لَمَّا سَمِعَ فَضِيلَةَ الْمُجَاهِدِينَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَكَيْفَ بِمَنْ لَا يَسْتَطِيعُ الْجِهَادَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ؟! فَلَمَّا قَضَى كَلَامَهُ غَشِيَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّكِينَةُ، فَوَقَعَتْ فَخِذُهُ عَلَى فَخِذِي، وَوَجَدْتُ مِنْ ثِقَلِهَا فِي الْمَرَّةِ الثَّانِيَةِ، كَمَا وَجَدْتُ فِي الْمَرَّةِ الْأُولَى، ثُمَّ سُرِّيَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >اقْرَأْ يَا زَيْدُ<. فَقَرَأْتُ: {لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ}[النساء: 95]، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: {غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ...}[النساء: 95] الْآيَةَ كُلَّهَا، قَالَ زَيْدٌ: فَأَنْزَلَهَا اللَّهُ وَحْدَهَا، فَأَلْحَقْتُهَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ-، لَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى مُلْحَقِهَا عِنْدَ صَدْعٍ فِي كَتِفٍ.
Zaid bin Thabit said “I was beside the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم when the divinely-inspired calmness overtook him and the thigh of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم fell on my thigh. I did not find any weightier than the thigh of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He then regained his composure and said “Write down. I wrote on a shoulder. Not equal are thise believers who sit (at home), other than those who have a (disabling) hurt, and those who strive in the way of Allaah. When Ibn Umm Makhtum who was blind heard the excellence of the warriors. He stood up and said “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم how is it for those believers who are unable to fight (in the path of Allaah)? When he finished his question his divinely-inspired calmness overtook him, and his thigh fell on my thigh and I found its weight the second time as I found the first time. ” When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم regained his composure, he said “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “Other than those who have a (disabling hurt). Zaid said “Allaah, the exalted, revealed it alone and I appended it. ” By Him in Whose hands is my life, I am seeing, as it were the place where I put it (i. e., the verse) at the crack in the shoulder. ”
سیدنا زید بن ثابت ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا کہ آپ ﷺ کو سکینت نے ڈھانپ لیا ( وحی کا نزول شروع ہو گیا ) اور رسول اللہ ﷺ کی ران میری ران پر آ گئی ، مجھے آپ ﷺ کی ران سے جو بوجھ محسوس ہوا کسی اور چیز سے محسوس نہیں ہوا ۔ جب آپ ﷺ سے یہ کیفیت دور ہوئی تو آپ ﷺ نے فرمایا ” لکھو ۔ “ چنانچہ میں نے شانے کی ہڈی پر لکھا : «لا يستوي القاعدون ***» ( آخر آیت تک ) ” اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومنین اور بیٹھ رہنے والے برابر نہیں ہو سکتے ۔ ۔ ۔ “ ابن ام مکتوم جو نابینا صحابی تھے انہوں نے جب مجاہدین کی یہ فضیلت سنی تو کھڑے ہوئے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! مومنین میں سے ایسے شخص کے بارے میں کیا ارشاد ہے جو جہاد کی استطاعت نہ رکھتا ہو ؟ انہوں نے جب اپنی بات پوری کی تو رسول اللہ ﷺ کو سکینت نے ڈھانپ لیا اور آپ کی ران میری ران پر آ گئی ، اور دوسری بار بھی میں نے اسی طرح کا بوجھ محسوس کیا جو پہلے محسوس کیا تھا ۔ پھر جب آپ سے یہ کیفیت دور ہوئی تو آپ نے فرمایا ” اے زید ! پڑھو ۔ “ میں نے پڑھا : «لا يستوي القاعدون من المؤمنين» تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا «غير أولي الضرر» ” سوائے ان کے جنہیں کوئی عذر ہو ۔ “ اور باقی آیت اسی طرح رہی ۔ سیدنا زید ؓ فرماتے ہیں کہ «غير أولي الضرر» کے لفظ اللہ نے علیحدہ سے نازل فرمائے اور میں نے ان کو ان کی جگہ پر لکھ دیا ۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! گویا میں شانے کی ہڈی کے اس درز کو دیکھ رہا ہوں جہاں میں نے اس کو ملایا تھا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۳۷۰۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۱۸۴، ۱۹۰، ۱۹۱)