You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُهَاجِرٍ، حَدَّثَنَا عَقِيلُ بْنُ شَبِيبٍ، عَنْ أَبِي وَهْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >عَلَيْكُمْ بِكُلِّ أَشْقَرَ أَغَرَّ مُحَجَّلٍ، أَوْ كُمَيْتٍ أَغَرَّ..<، فَذَكَرَ نَحْوَهُ. قَالَ مُحَمَّدٌ- يَعْنِي: ابْنَ مُهَاجِرٍ- وَسَأَلْتُهُ- لِمَ فُضِّلَ الْأَشْقَرُ قَالَ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً، فَكَانَ أَوَّلَ مَنْ جَاءَ بِالْفَتْحِ صَاحِبُ أَشْقَرَ
Narrated Abu Wahb: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Keep to every sorrel horse with a white blaze and white on the legs, or dark bay with a white blaze. He then mentioned something similar. Muhammad ibn al-Muhajir said: I asked him: Why was a sorrel horse preferred? He replied: Because the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم had sent a contingent, and the man who first brought the news of victory was the rider of a sorrel horse.
سیدنا ابو وہب ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ گھوڑا ایسا منتخب کرو جو اشقر پانچ کلیان ہو ( سرخ رنگ ) یا کمیت سفید پیشانی ۔ ‘‘ اور مذکورہ حدیث کی مانند ذکر کیا ۔ محمد بن مہاجر کہتے ہیں : میں نے اپنے شیخ سے دریافت کیا کہ اشقر کو فضیلت کیوں ہے ؟ تو انہوں نے کہا : کیونکہ نبی کریم ﷺ نے ایک مہم بھیجی تو جو شخص سب سے پہلے فتح کی خوشخبری لے کر آیا وہ اشقر گھوڑے پر سوار تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : «أشقر» سرخ گھوڑے کو کہتے ہیں، اور اس کی دم بھی سرخ ہوتی ہے، اور «كميت» کی دم اور بال سیاہ ہوتے ہیں۔